امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد ہندوستان نے اتوار کے روز خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرے کو اجاگر کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔ وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ہندوستان نے فوری طور پر کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا، تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے، تشدد سے باز رہنے اور سفارتی مذاکرات میں واپس آنے کی اپیل کی۔
وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ "ہمیں اسرائیل اور ایران کے درمیان دشمنی میں اضافے پر شدید تشویش ہے جس سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ ہے۔ ہم فوری طور پر کشیدگی میں کمی، تحمل سے کام لینے، تشدد سے پیچھے ہٹنے اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آجانے کا مطالبہ کرتے ہیں”۔
وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ وہ ایران-اسرائیل تنازعہ کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزارت خارجہ کی ریلیز میں مزید کہا گیا کہ "ہم بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خطے میں ہمارے سفارت خانے ہندوستانی برادری کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کہ خطے میں سلامتی اور استحکام برقرار رہے”۔
دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے اپنی جنگی کابینہ کا اجلاس تل ابیب میں طلب کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے سیکیورٹی کابینہ اور جنگی کابینہ کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم سے بات چیت کی۔ وہیں دوسری جانب سے ایران نے امریکہ کو بھی انتباہ دیا کہ وہ اسرائیل ایران تنازع سے دور رہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے ایران کے سفارت خانے پر حملے میں ایران کے تین اعلیٰ فوجی جرنیل کی ہلاکت ہوئی تھی۔