امت نیوز ڈیسک //
محترمہ نیرہ نور 3 نومبر 1950 کو آسام میں پیدا ہوئیں۔ جب وہ سات سال کی تھیں تو ان کا خاندان : پاکستان کی مشہور گلوکارہ نیرہ نوروفات پاگئیں۔ وہ 71 برس کی تھیں۔ ان کے اہل خانہ نے اتوار کے روز یہ اطلاع دی۔ وہ کچھ دنوں سے علیل تھیں۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا وہ کسی دیرینہ بیماری میں مبتلا تھیں۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کے ذریعے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ان کی وفات دنیائے موسیقی کے لیے ایک ناقابل تلافی خسارہ ہے۔
بی بی سی کے مطابق ان کی نماز جنازہ آج سہ پہر کراچی میں ادا کی گئی۔ سنہ 2005 میں انھیں حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا تھا۔ برسوں پہلے انھوں نے گلوکاری چھوڑ دی تھی لیکن ان کے گائے ہوئے گیت، اور غزلیں ہر دور میں مقبول و معروف رہیں۔
محترمہ نیرہ نور 3 نومبر 1950 کو آسام میں پیدا ہوئیں۔ جب وہ سات سال کی تھیں تو ان کا خاندان پاکستان ہجرت کرگیا تھا۔ انہوں نے بہت چھوٹی عمر میں موسیقی سیکھنا شروع کی اور 1968 میں ریڈیو پاکستان پرنغمہ گانے کا پہلا موقع ملا۔ نیرہ نور نے موسیقی کی کوئی باقاعدہ تعلیم نہیں لی۔ ان کا شمار پاکستان کے بہترین پلے بیک سنگرز میں ہوتا تھا۔ ان کے پسماندگان میں شوہر شہریار زیدی اور دو بیٹے ہیں۔
گلوکارہ کو سال 2006 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے 2012 میں گانا چھوڑ دیا تھا۔ وہ اپنی معیاری گلوکاری کے باعث پاکستان میں ہونے والے قومی سطح کے کنونشن میں تین گولڈ میڈل جیت چکی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں فلم گھرانہ (1973) کے لیے پاکستان کے نگار ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔