امت نیوز ڈیسک//
بارہمولہ (جموں و کشمیر) :شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر نے ’خود ساختہ‘ صحافیوں کی بڑھتی تعداد پر لگام کسنے کی غرض سے سبھی صحافیوں سے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے جاری کی گئی تصدیقی سند کو ڈسٹرک انفارمیشن آفیسر، بارہمولہ کے دفتر میں جمع کرنے کی خصوصی ہدایت جاری کی ہے۔ اس حوالہ جاری ایک نوٹیفکیشن میں سبھی صحافیوں سے ایک ہفتے کے اندر تصدیقی سند جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ ’’پیشہ ور صحافی اور خود ساختہ صحافی کے مابین فرق واضح ہو سکے اور اس ضمن میں مزید اصول و ضوابط وضع کیے جا سکیں۔‘‘
ڈسٹرک انفارمیشن آفیسر، بارہمولہ کی جانب سے جاری کی گئی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عوام الناس کی جانب سے مسلسل شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ نام نہاد اور خود ساختہ صحافیوں کی بڑھتی تعداد کے سبب غیر اخلاقی رپورٹنگ، افواہوں اور غلط خبروں کا بازار گرم ہے جس سے نہ صرف لوگ بے چین ہو جاتے ہیں بلکہ یہ امن و امان اور ہم آہنگی کے لئے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اسٹیزن جرنلسٹ کی آڑ میں بعض لوگ غیر اخلاقی خبریں سماجی رابطہ گاہوں پر شیئر اور لائیو اسٹریم کرتے ہیں جس سے ماحول خراب ہونے کا اندیشہ رہتا ہے، خاص طور پر – پابندی کے باوجود – خودکشی کے واقعات کی بغیر تحقیق خبریں شائع کرنا، حادثاتی اموات/ خودکشی کے واقعات کی لائیو اسٹریمنگ وغیرہ شامل ہیں۔‘‘حکمنامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ (DIPR) کے پاس JK میڈیا پالیسی 2020 کے مطابق یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی فرد یا میڈیا گروپ، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے میں ملوث ہے، کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
ان سبھی امور کو مد نظر رکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ بارہمولہ نے سبھی صحافیوں سے اپنے میڈیا ہاؤس کے امیر کی جانب سے جاری اتھارٹی لیٹر سات دنوں کے اندر جمع کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ حکمنامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تصدیقی سند جمع نہ کرنے والے صحافی کو رپورٹنگ کی قطعاً اجازت نہیں دی جائے گی۔