امت نیوز ڈیسک //
پلوامہ /13جون نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ( این اٹی آے ) کی جانب سے منعقدہ انڈر گریجویٹ نیٹ انٹر نس ٹیسٹ 2023کے امتحانی نتائج منگلوار کی شام دیر گئے ظاہر کئے گئے جس میں جنوبی ضلع پلوامہ کے چیواکلان علاقہ سے تعلق رکھنے والے عبدلباسط نامی طالب علم نے 705پوائنٹس حاصل کرکے ملک بھر میں 113واں جبکہ جموں کشمیر میں پہلا مقام حاصل کر لیا ۔
اپنی کامیابی کا سہرا غیر متزلزل عزم اور محنت کو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچپن سے ہی چچا کی رہنمائی سے متاثر ہوکر آج اتنی بڑی کامیابی حاصل ہوئی ۔ کشمیر پریس سروس کے مطابق نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے یو جی نیشنل الجبلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ (نیٹ 2023)کے نتائج کا اعلان کیا ہے جس میں جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے نمایاں کارکردگی کے ساتھ کامیابی کے جھنڈے گارڈ دیں ۔
میڈکل انٹر نس میں جنوبی ضلع پلوامہ کے چیوا کلان علاقے سے تعلق رکھنے والے ہونہار طالب علم عبدالباسط نے جموں و کشمیر سے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے جبکہ ملک بھر میں انہیں 113واں مقام حاصل ہوا ۔ یو جی نیٹ امتحان میں جموں کشمیر بھر میں پہلا مقام حاصل کرنے پر خوشی اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے عبد لباسط نے تعمیل ارشاد کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کامیابی کا سہرا محنت و لگن کو جاتا ہے جو انہوںنے دسویں جماعت پاس کرنے کے بعد ہی شروع کر دی ۔
عبد الباسط نے کہا ” بچپن سے ہی پلوامہ کے مقامی علاقوں میں تعلیم حاصل کر نے کے بعد نیٹ کیلئے تیاری شروع کردی اور امتحان میں شامل ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ جونہی نتائج آئیں تو انہیں نے خود نہیں دیکھے بلکہ انہیں انسٹی چیوٹ کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ انہوں نے جموں کشمیر میں پہلا مقام حاصل کیا ہے “ ۔ انہوںنے مزید کہا کہ میرا بڑ ا بھائی جو پہلے ہی ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہا ہے ان کی خواہش تھی کہ میرا چھوٹا بھائی ( میں ) نیٹ کے امتحان میں نمایاں کارکردگی دکھا کر علاقہ اور ضلع کا نام روشن کریں اور اسی لگن کے ساتھ آج میں نے یہ کامیابی حاصل کر لی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کے ساتھ ساتھ دوستوں اور دیگر راشتہ داروں کا بھر پور تعاون رہا لیکن میرے چاچا جو میڈیکل شعبہ سے وابستہ ہے سے میں کافی متاثر رہا ہوں ۔ عبد الباسط نے کہا ”نیٹ اتنا سخت نہیں ہے بلکہ صرف محنت اور لگن کے ساتھ پڑھائی کی ضرورت ہے “۔
انہوں نے کہا ”اساتذہ کی مناسب رہنمائی تعلیمی سفر میں اہم کردار ادا کرتی ہے “ ۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے امتحان میں کامیابی حاصل نہیں کی ہے ان کیلئے میرا پیغام ہے وہ مایوس نہ ہو بلکہ محنت اور لگن کے ساتھ پڑھتے رہیں وہ بھی ضرور امتحان پاس کرکے اپنا نام روشن کر سکتے ہیں ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سال 2022 میںجموں و کشمیر میں یو جی نیٹ کوالیفائر کے پاس ہونے کی شرح میں پچھلے سال کی نسبت تقریباً 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔