جہاں ایک جانب انتظامیہ کی جانب سے بجلی کے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب جاری و ساری ہے وہیں دوسری جانب عوام آئے روز ان کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرتے نظر آرہے ہیں۔ عہدے داروں کا ماننا ہے کہ ان اسمارٹ میٹرز کی تنصیب سے بجلی چوری ختم ہوجائے گی اور عوام کو بجلی کی فراہمی میں بہتری ہوگی۔ لیکن عام لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے بجلی کی فراہمی بہتر ہوگی نا ہی بجلی چوری پر کوئی قدغن لگ جائے گی بلکہ مہنگائی کے اس دور میں عام لوگ پرمزید بوجھ بڑھ جائے گا۔ عام لوگوں کا ماننا ہے کہ زیادہ تر لوگ غریبی کی سطح سے نیچے زندگی گزر بسر کر رہے ہیں اور وہ اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ میٹرز کے حساب سے بجلی فیس ادا کر سکے۔عوام سیاسی پارٹیوں سے بھی نالاں ہیںکہ چناو کے دوران وہ گھر گھر جا کر لوگوں سے ووٹ مانگتے پھرتے ہیں لیکن جب لوگوں کو ان کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ گھروں میں بیٹھ گئےہیں۔ان کا کہنا ہےکہ سیاسی لیڈروں کی جانب سےعوامی معاملات پر خاموشی اختیار کرنا حیران کن ہے ۔