امت نیوز ڈیسک //
جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ پولیس کانسٹیبلوں کی بھرتی نہ ہونے کے باعث محکمے میں زائد از چار ہزار اسامیاں خالی پڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمے میں پولیس اہلکاروں کی جو کمی ہے اس کو ہر جگہ پر محسوس کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیاں یہاں پہلے جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن ان کی سازشوں کو ناکام بنایا جا رہا ہے۔
موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو ضلع کٹھوعہ کا دورہ کرنے کے دوران نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر پولیس میں کافی لمبے عرصے سے بھرتی نہیں ہوئی پہلے پولیس محکمہ خود بھرتی کرتا تھا لیکن اب یہ کسی دوسرے محکمے کو سونپی گئی ہے اور جب سے سونپی گئی ہے تب سے بھرتی نہیں ہو پائی ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہمارے محکمے میں زائد از چار ہزار اسامیاں خالی ہوئی ہیں اور مجموعی طور پر جو پولیس اہلکاروں کی کمی ہے اس کو ہر جگہ پر محسوس کیا جا رہا ہے’۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ پاکستان اور اس کی ایجنسیوں کو یہاں کے امن اور خوشحالی سے تکلیف ہوتی ہے۔انہوں نے کہا: ‘یہ لوگ یہاں پرانے جیسے حالات پھر سے پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کی سازشوں کو ناکام بنایا جا رہا ہے’۔
کٹھوعہ ضلع کے متعلق ان کا کہنا تھا: ‘مجھے خوشی ہے کہ کٹھوعہ ضلع امن و آشتی کی ایک مثال ہے اور یہاں کا ہندو مسلم بھائی چارہ انتہائی مستحکم ہے’۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ یہاں کے لوگوں نے خصوصی پولیس بھرتی کی مانگ کی جب بھی بھرتی ہوگی تو اس علاقے کا خاص خیال رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے حالات اچھے ہیں پھر بھی سیکورٹی فورسز اور پولیس چوکسی رکھے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے آگے ضلع ڈوڈہ ہے جو کبھی ملی ٹینسی سے متاثر تھا، سیکورٹی فورسز کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔اننت ناگ انکاﺅنٹر کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ حالات اچھے ہیں۔(یو این آئی)