امت نیوز ڈیسک //
تقریباً 15 فیصدیعنی سالانہ تخمینہ 3000 ملین یونٹ بجلی توانائی سرکاری اداروں میں استعمال-مقامی خبر رساں ایجنسی جے کے این ایس کے مطابق حکام نے بتایاہے کہ جموں وکشمیر میں شمسی توانائی کے ذریعے 300 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ2025 تک جموں وکشمیرمیں تقریباً 20ہزارسرکاری عمارتوں میں شمسی چھتوں کے منصوبے لگائے جائیں گے۔جے کے این ایس کے مطابق سرکاری ذرائع نے پیر کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے سرکاری محکموں کو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی فراہمی ہوگی کیونکہ حکومت نے2025 تک 300 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ جموں و کشمیر انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی(JAKEDA) کی طرف سے سرکاری عمارتوں کی چھتوں پر شمسی منصوبے لگائے جائیں گے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ اب تک 1900 سرکاری عمارتوں پر چھتوں پر شمسی توانائی کے منصوبوں کی تنصیب سے 27,61 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
سرکاری ذرائع نے کہا کہیہ منصوبے JAKEDA اور دیگر متعلقہ محکموں کی مدد سے قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سے متعلقہ اداروں کا لوڈ تقریباً 600 میگاواٹ ہے۔سرکاری ذرائع نے کہا کہ جموں پاﺅرڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈJPDCL کے ساتھ لگ بھگ 4000 میگاواٹ لوڈ میں سے، ہسپتالوں، سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، دفاعی اداروں اور سٹریٹ لائٹس کے علاوہ 22,49,4 رجسٹرڈ سرکاری دفاتر سمیت حکومت سے متعلقہ اداروں کا لوڈ تقریباً 600 میگاواٹ ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ تقریباً 15 فیصد توانائی سرکاری ادارے استعمال کرتے ہیں، جس کا سالانہ تخمینہ 3000 ملین یونٹ بجلی ہے اور اگر صرف 50 فیصد توانائی کی ضروریات چھتوں کے شمسی منصوبوں کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں، تو جموں و کشمیر حکومت ہر سال تقریباً700 کروڑ روپے کی بچت کرے گی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کشمیر یونیورسٹی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی جیسے تعلیمی اداروں کی بجلی کی کھپت سے مالی بوجھ بھی کم ہو جائے گا جو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں بجلی کی کھپت کو کم کرنے سے بجلی کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے راحت ملے گی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مختلف سرکاری محکموں کے بقایا جات کروڑوں کے ہیں، جو ایک اسکیم کے تحت معاف کیے گئے تھے، لیکن پھر بھی کئی سرکاری محکمے اپنے ماہانہ بجلی کے بل جمع نہیں کر رہے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ JAKEDAپائیدار ترقی، توانائی تک رسائی، توانائی کی حفاظت اور کم کاربن اخراج، اقتصادی ترقی کے حصول میں پن بجلی، شمسی، ہوا، جیوتھرمل، بایوماس اور ہائیڈروجن توانائی سمیت تمام قسم کی قابل تجدید توانائی کے وسیع پیمانے پر اپنانے اور پائیدار استعمال کو فروغ دیتا ہے۔