امت نیوز ڈیسک //
سرینگر : میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل چوتھے جمعۃ المبارک کو بھی اپنی رہائش گاہ، نگین، سرینگر میں نظر بند کرکے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اور وعظ و تبلیغ جیسے اہم دینی اور منصبی فریضے کی ادائیگی سے روکا گیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کی جانب سے میراوعظ کی مسلسل نظر بندی اور ان کے گھس سے باہر جانے پر قدغن عائد کئے جانے کو ’’حد درجہ افسوسناک‘‘ قرار دیا ہے۔
انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’میرواعظ کے تئیں انتظامیہ کی کارروائی نہ صرف ناقابل فہم ہے بلکہ اس طرح کے اقدام سے اُن ہزاروں لوگوںکے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچاتے ہیں، جو ہر جمعہ کو مرکزی جامع مسجد میں میرواعظ کے مواعظ حسنہ اور پند و نصائح سے مستفید ہونے کیلئے شہر و گام سے آتے ہیں اور انہیں مایوس لوٹنا پڑتا ہے۔‘‘
بیان میں انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ ’’میرواعظ کی پُر امن دینی و منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر عائد قدغنوں کو ہٹائے کیونکہ اس طرح کی غیر جمہوری کارروائیاں جہاں بلا جواز ہیں، وہیں اس طرح کے اقدامات سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ میرواعظ مولوی محمد عمر فارق کشمیر کی تاریخی جامع مسجد سرینگر کے خطیب ہیں جبکہ وہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں۔