امت نیوز ڈیسک //
سرینگر : میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ اور نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔ میرواعظ نے کئی ہفتوں بعد جامع مسجد سرینگر میں وعظ و تبلیغ انجام دیا۔
گزشتہ چند ہفتوں سے میرواعظ اپنی رہائش گاہ واقع نگین، سرینگر میں نظر بند تھے اور جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اور وعظ و تبلیغ جیسے اہم دینی اور منصبی فریضے پر قدغن عائد تھا، تاہم آج انہیں جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت ملنے سے لوگوں خاص کر جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے والے میرواعظ کے محبین و متعلقین نے بے حد خوشی کا اظہار کیا اور انتظامیہ کی اس پہل کی ستائش کی۔
جمعہ کو مرکزی جامع مسجد میں میرواعظ کے مواعظ حسنہ اور پند و نصائح سے مستفید ہونے کیلئے شہر و گام سے لوگ آتے ہیں۔ میرواعظ مولوی محمد عمر فارق کشمیر کی تاریخی جامع مسجد سرینگر کے خطیب ہیں جبکہ وہ علیحدگی پسند تنظیم کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں اور میرواعظ خاندان کی جامع مسجد کے ساتھ صدیوں سے وابستگی رہی ہے۔
میرواعظ عمر فاروق کو دفعہ 370کی تنسیخ سے قبل ہی خانہ نظربند رکھا گیا اور چار کے طویل عرصہ کے بعد انہیں گزشتہ برس ستمبر میں رہا کیا گیا تاہم انہیں مسلسل جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی اور وقتاً فوقتاً انہیں نظر بند رکھا گیا اور گزشتہ تین ہفتوں سے بھی لگاتار نظربند تھے۔