امت نیوز ڈیسک //
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں اس وقت تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی جب تک ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مفاہمت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ بات چیت سے مسائل کا حل تلاش کریں۔
موصوف لیڈر نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کہا: ‘میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک دونوں ممالک مفاہمت نہیں کریں گے’۔
انہوں نے کہا: ‘دہشت گردی جاری رہے گی اور ہمیں اس سے دوچار ہونا ہے اور سب سے بڑی بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک اس کا حل تلاش نہیں کیا جائے گا تب تک بے گناہ لوگوں کا خون بہتا رہے گا۔
کٹھوعہ انکاؤنٹر میں سی آر پی ایف کے ایک جوان کے جاں بحق ہونے کے بارے میں انہوں نے کہا: ‘بے گناہ لوگوں کا خون بہتا رہے گا ایسا ہوتا رہے گا جب تک نہ ہم بیدار ہوں گے اور اس کا ایک حل تلاش کریں گے’۔
پاکستان کے ساتھ بات چیت کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ‘وزیر خارجہ نے خود گذشتہ روز ہی کہا کہ چین کے ساتھ بات چیت جاری رکھی جائے گی اور انہوں نے پہلی بار پاکستان کا بھی ذکر کیا’۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک سمجھ جائیں گے کہ اب حل تلاش کرنے کا وقت آگیا ہے۔( یو این آئی)