امت نیوز ڈیسک //
سری نگر،: سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ یہاں پیپر لیک اب ایک معمول سا بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ایک طرف جی ڈی پی بڑھنے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن دوسری طرف گراں بازاری بام عروج پر ہے۔
موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘پیپر لیک یہاں اب ایک معمول بن گیا ہے گذشتہ سال بھی کچھ ایسی ہی صورتحال تھی’۔ان کا کہنا تھا: ‘جہاں بھی دیکھا جائے تو لوگ پریشان اور مایوس نظر آ رہے ہیں نوکریاں کہیں بھی نہیں ہیں’۔
مسٹر تاریگامی نے کہا کہ ایک طرف جی ڈی پی نئی بلندیاں چھونے کا ڈنڈھورا پیٹا جا رہا ہے تو دوسری طرف گراں بازاری عروج پر ہے، مہنگائی اتنی ہے کہ ایک عام آدمی بازار جانے سے گھبرا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘نہ صرف کشمیر میں بلکہ جموں، لیہہ، کرگل میں بھی لوگ پریشان ہیں کیونکہ حکومت نے جو دفعہ 370 ختم کرتے وقت کہا تھا وہ بعد میں عمل میں نہیں لایا گیا’۔ان کا کہنا تھا: ‘ایک طرف جمہوریت کا چرچا ہے تو دوسری طرف انجیئر رشید کو حلف اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے’۔
ملک کے عوام کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ‘ملک کے لوگوں کی سراہنا کی جانے چاہئے کیونکہ انہوں نے چار سو پار کے بیانیے کو توڑا جس سے آج پارلیمنٹ میں اپوزیشن مضبوط ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘اگر حکومت ہمارے حقوق کے کھلواڑ کو دور کرنا چاہتی ہے تو یہ صرف اسمبلی انتخابات کرانے سے نہیں ہوگا بلکہ اس کے لئے ہمارے آئینی حقوق بحال ہونے ضروری ہیں’۔انہوں نے کہا کہ یو اے پی اے جیسا قانون واپس لیا جانا چاہئے اور اس کے تحت بند جموں وکشمیر کے قیدوں کا سر نو جائزہ لیا جانا چاہئے۔ (یو این آئی)