امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر بی جے پی کے کارکنان کے ساتھ اہم میٹنگ کی۔ جمعرات کو قومی دارالحکومت میں منعقدہ اس میٹنگ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ جس میں وزیر داخلہ کے علاوہ جے پی نڈّا اور دیویندر کمار منیال وغیرہ موجود تھے۔ میٹنگ میں شرکت کے بعد دیویندر کمار منیال نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے اور براہ راست وزارت داخلہ کے ماتحت ہے۔
انہوں نے کہا یہ میٹنگ حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے بارے میں تھی۔ ہم نے پورے الیکشن کے بارے میں تفصیلی معلومات دیں۔ ہم آئندہ اسمبلی انتخابات میں تمام 90 نشستوں پر الیکشن لڑیں گے اور ہمکو امید ہے کہ ہماری پارٹی اچھا مظاہرہ کریگی۔
واضح رہے کہ یہاں آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے اور 2019 میں ریاست کا خصوصی حیثیت کا درجہ مرکزی حکومت نے ختم کر دیا تھا۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے ستمبر تک انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔
بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے اگست 2019 میں جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔ سیاسی جماعتیں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے جلد انعقاد اور ریاست کی بحالی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا اور مرکز سے اس سال ستمبر تک انتخابات کرانے کو کہا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے پہلے کہا تھا کہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات لوک سبھا انتخابات کے بعد کرائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم (ای سی آئی) جموں و کشمیر گئے اور وہاں کی تمام سیاسی جماعتوں نے ہم سے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرانے کو کہا۔ اس کے بعد، ہم نے انتظامی میٹنگیں کیں جس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرانے کے لیے بہت زیادہ سیکورٹی فورسز کی ضرورت ہوگی۔