امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے اہلن گڈول علاقے میں چوتھے روز بھی سیکورٹی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن جاری ہے۔ علاقے میں 10 اگست کو سرچ آپریشن کے دوران جنگلاتی علاقے میں چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی تھی جس میں فوج کے تین جوانوں سمیت دو عام شہری زخمی ہو گئے تھے۔ اور بعد میں علاج و معالجہ کے دوران دو فوجی اہلکار اور ایک عام شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ ہلاک ہونے والے فوجی جوانوں کی شناخت حولدار دیپک کمار یادو اور لانس نائک پراوین شرما کے طور پر ہوئی ہے، فوج کے اعلیٰ افسران سمیت ایل جی منوج سنہا نے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
دس اگست کو سرچ آپریشن کے ابتدائی مرحلہ میں گھنے جنگل میں چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی سرچنگ پارٹی پر اچانک فائرنگ کی تھی، کچھ دیر تک طرفین کے مابین فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا تاہم بعد میں فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا تھا اور عسکریت پسند گھنے جنگل میں چھپ گئے۔ اگرچہ سرچ آپریشن گزشتہ تین روز سے جاری ہے تاہم ابھی تک سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیاں پھر سے آمنا سامنا نہیں ہوا۔
اہلن گڈول کے جنگلاتی علاقے میں عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے فوج کی مزید نفری طلب کی گئی ہے۔ عسکریت پسندوں کی نقل و حمل کا مشاہدہ کرنے کے لئے جدید آلات کا بھی استعمال کیا جا رہا اور وسیع تر جنگلاتی علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ اس آپریشن میں فوج کی 19 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس مشترکہ طور کام کر رہے ہیں۔
آئی جی پی کشمیر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اہلن گڈول کے جنگلات میں تین سے چار عسکریت پسند موجود ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ انکاؤنٹر کے دوران جو عام شہری زد میں آگئے تھے، اس کی بھی جانچ چل رہی ہے اور پتہ لگایا جا رہا ہے کہ اس جگہ پر عام شہری کیا کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ مذکورہ علاقے میں گزشتہ برس 13 ستمبر کو عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیاں سات روز تک مسلح جھڑپ جاری رہی تھی، جس میں فوج کے کمانڈنگ افسر، میجر اور پولیس کے ایک ڈی وائی ایس پی ہمایون بٹ سمیت پانچ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے جبکہ دو مقامی عسکریت کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔