امت نیوز ڈیسک //
سرینگر :جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے وادی کشمیر میں تقریباً 300 نیم فوجی کمپنیاں بھی تعینات کر دیں ہیں۔ حکام کے مطابق یہ اقدام آنے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر لیا گیا ہے۔ تاکہ سیاسی اتار چڑھاؤ کے شکار خطے میں امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔
یہ تعیناتی وادی کے اندر کئی اسٹریٹجک مقامات کا احاطہ کرتی ہے اور یہ ایک محفوظ انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ، "سرینگر کی بھیڑ بھاڑ والی گلیوں سے لےکر کپواڑہ کے دور دراز کونوں تک، بشمول کلیدی علاقوں جیسے ہندواڑہ، گاندربل، بڈگام، بارہمولہ، بانڈی پورہ، اننت ناگ، شوپیاں، پلوامہ، اونتی پورہ اور کولگام میں سیکورٹی اہلکاروں کو انتخابات کے دوران کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
اہلکار نے مزید کہا کہ تعینات کیے گئے دستوں میں سینٹرل ریزرو پولیس، بارڈر سیکورٹی فورس، سشستر سیما بل اور انڈو تبتی بارڈر پولیس فورس کے دستے شامل ہیں۔ ان یونٹوں کا کام ہے کہ ہجوم کو کنٹرول کرنا، عسکریت پسندی مخالف کارروائیوں کو روکنا اور امن و امان کو برقرار رکھنا وغیرہ۔
وادی میں تعیناتی کے بارے میں مزید تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے، عہدیداروں نے کہا، ‘سری نگر کو فورسز کی سب سے زیادہ تعداد ملی ہے، جس میں شہر بھر میں 55 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ اننت ناگ میں 50 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں، جبکہ کولگام کو 31 کمپنیاں مختص کی گئی ہیں۔ بڈگام، پلوامہ اور اونتی پورہ کے اضلاع میں ہر ایک ضلعے میں 24 کمپنیاں کمپنیاں کی گئی ہیں۔
دیگر اضلاع کے تحفظ کا بھی خیال رکھا گیاہے، شوپیاں میں 22 کمپنیاں، کپواڑہ 20، بارہمولہ 17، ہندواڑہ 15، بانڈی پورہ 13، اور گاندربل میں 3 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ پوری وادی میں متوازن سیکورٹی کا انتظام کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، بھارت کے چیف الیکشن کمشنر کی طرف سے انتخابی ٹائم لائن کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ 18 ستمبر کو شیڈول ہے۔ دوسرا مرحلہ 25 ستمبر کو ہوگا، اس کے بعد تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو ہوگا۔ جبکہ نتائج کا اعلان چار اکتوبر کو کیا جائے گا۔