امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: جموں و کشمیر پولیس کے کاؤنٹر انٹیلی جنس (سی آئی) ونگ نے ہفتہ کو لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک مطلوب عسکریت پسند کمانڈر اور ہینڈلر سے متعلق جانکاری دینے والے کو 3 لاکھ روپئے نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مطلوبہ عسکریت پسند پر جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو انتہا پسندی اور عسکریت پسندی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے بھرتی کرنے کا الزام ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ملزم پاکستان میں مقیم عسکریت پسند کمانڈر ہے، جسے سماما، الیاس اور بابر کے ناموں سے جانا جاتا ہے اور اس کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے ہے۔ پولیس اسٹیشن سی آئی کشمیر میں ایف آئی آر نمبر 02/2024 کے تحت درج مقدمہ کے سلسلے میں مشتبہ شخص کی تلاش کی جارہی ہے۔ اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور تعزیرات ہند کی کئی دفعات بشمول دفعہ 13، 38، 39، 40 UA(P) ایکٹ، اور 120-B IPC کے تحت الزامات کا سامنا ہے۔
پولیس کے بیان میں مطلوب عسکریت پسند کی سرگرمیوں کی تفصیل دی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وہ جموں اور کشمیر کے مرکزی علاقے میں نوجوانوں کو بنیاد پرستی، عسکریت پسندی کے لئے اکساتا اور انہیں ایسی سرگرمیوں میں بھرتی کرنے کا ذمہ دار ہے۔ پولیس کے مطابق، وہ مبینہ طور پر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتا ہے۔ مشتبہ شخص پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے کشمیری باشندوں کو خطے میں عسکری کارروائیوں کی حمایت کے لیے مختلف عسکریت پسند تنظیموں کو فنڈز فراہم کرنے کے لیے کورئیر کے طور پر استعمال کیا۔
پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سی آئی کشمیر نے مذکورہ بالا پاکستان میں مقیم کمانڈر اور کالعدم عسکریت پسند تنظیم ایل ای ٹی کے ہینڈلر کی گرفتاری یا گرفتاری کا باعث بننے والی کسی بھی معلومات کے لیے 3 لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ اگر کسی کے پاس دہشت گرد کمانڈر کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات ہیں تو وہ فراہم کردہ فون نمبر اور ایڈریس کے ذریعے اسے شیئر کرسکتا ہے۔ اطلاع دینے والے کی شناخت کو راز میں رکھا جائے گا۔