امت نیوز ڈیسک //
سابق وزیر اور سرنکوٹ اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار سید مشتاق بخاری کا آج صبح طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا، وہ کئی مہینوں سے علیل تھے۔ سید مشتاق بخاری کو پیر پنجال خطے بالخصوص جموں و کشمیر کے ایک اہم سیاسی رہنما کے طور پر جانا جاتا تھا۔ خطہ میں ان کی قیادت اور اثر و رسوخ پہاڑی طبقہ میں قابل ذکر رہا ہے۔ انہوں نے راجوری پونچھ پہاڑی علاقے میں رہنے والے لوگوں کے حقوق اور بہبود کی ہمیشہ وکالت کی۔ بخاری، پیر پنجال کے لوگوں کے ساتھ اپنے گہرے تعلق اور ان کے سماجی و سیاسی مسائل کو حل کرنے میں ان کے اہم کردار کے لیے جانے جاتے تھے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے انتخابی مہم کے دوران پارٹی امیدوار مشتاق بخاری کا موازنہ مہاتما گاندھی اور جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا سے کیا تھا اور جموں و کشمیر میں پہاڑی برادری کو ‘آزادی’ دلانے میں ان کی کوششوں کی تعریف کی تھی۔ 75 سالہ سیاست دان مشتاق بخاری کو بی جے پی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں جموں خطہ کے ایک درج فہرست قبائل ذات کے لئے مخصوص حلقہ سورنکوٹ سے میدان میں اتارا تھا جبکہ ان کے حق میں خود امت شاہ اور دیگر مرکزی وزراء نے انتخابی مہم چلائی تھی۔
مشتاق بخاری نیشنل کانفرنس کے ساتھ تقریباً چار دہائیوں تک وابسطہ رہے، تاہم انہوں نے فروری 2022 میں پہاڑی برادری کے لیے ایس ٹی کے درجہ پر فاروق عبداللہ کے ساتھ اختلاف کی وجہ سے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی اور بعد میں بی جے پی میں شامل ہوگئے۔