(کابل) طالبان کے امارت سنبھالنے کے بعد پہلی بار ملا ہبت اللہ اخوندزادہ منظر عام پر آگئے اور مدرسے میں ایک اجتماع سے خطاب میں شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امیرِ طالبان ملا ہبت اللہ اخوندزادہ نے قندھار میں مدرسہ دارالعلوم حکیمہ کا دورہ کیا اور ایک اجتماع سے خطاب بھی کیا۔ طالبان ذرائع کے مطابق امیرالمومنین ملا ہبت اللہ اخوندزادہ کی آمد پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے اور کسی کو تصویر یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ طالبان کے حامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک آڈیو جاری کی گئی ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آڈیو امیر طالبان ملا ہبت اللہ کی مدرسے میں خطاب کی ہے۔ اپنے خطاب میں امیر طالبان نے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور اللہ سے طالبان کی مدد و نصرت کی دعا بھی کی۔ واضح رہے ملا ہبت اللہ اخوندزادہ نے 2016 میں طالبان کی امارت کی سنبھالی تھی لیکن طالبان کے رواں برس اگست میں افغانستان میں اقتدار حاصل کرنے کے باوجود تاحال وہ منظر عام پر نہیں آئے تھے۔ اپنی حکومت کے قیام کے باوجود منظر عام پر نہ آنے سے امیر طالبان کے انتقال کر جانے کی خبریں بھی زیر گردش تھیں جس پر ترجمان طالبان نے بھی کئی بار وضاحت کی تھی کہ امیر طالبان کی مصروفیات زیادہ ہیں تاہم وہ جلد منظر عام پر آئیں گے جب کہ ان کی ایک مبینہ تصویر بھی جاری کی گئی تھی۔