سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر نے عسکریت پسندوں کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ روابط پر بی جے پی کی سخت مذمت کی۔
سماجی رابطہ گاہ پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’پہلے اُدے پور (راجستھان) کا قاتل اور اب راجوری میں پکڑا گیا لشکر طیبہ کا عسکریت پسند، دونوں کے بی جے پی کے ساتھ تعلقات ہیں۔ حکمران پارٹی فرقہ وارانہ تقسیم اور نفرت کے اپنے ایجنڈے کو دوام بخشنے کے لیے مجرمانہ عناصر کو استعمال کر رہی ہے چاہے وہ گؤ رکشک ہوں یا عسکریت پسند۔‘‘
محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’ذرا سوچئے کہ ان مجرموں میں سے کسی کا بھی غیر بی جے پی – حزب اختلاف – جماعت کا لیڈر کے ساتھ ہوتا تو اب تک متعدد ایف آئی آر درج کیے گئے ہوتے، اور گودی میڈیا مخالف جماعتوں کو بدنام کرنے کے لیے اس کو لگاتار پرائم ٹائم اسپیس پر اچھال رہے ہوتے۔“
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز صوبہ جموں کے ریاسی ضلع میں لوگوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو عسکریت پسندوں کو دبوچ کر پولیس کے سپرد کر دیا۔ عسکریت پسندوں کا تعلق لشکر طیبہ کے ساتھ بتایا گیا۔
وہیں حراست میں لئے گئے دونوں عسکریت پسندوں کا بی جے پی کے ساتھ گہرے روابط کی بھی خبریں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ دونوں عسکریت پسندوں کے حکمران جماعت کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ تصاویر بھی سماجی رابطہ گاہوں پر گشت کر رہی ہیں۔