امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور ایم پی وریندر سنگھ مست نے ضلع حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ مندروں میں بھجن–کیرتن کا انتظام کریں اور موسیقی کے آلات کا بندوبست کریں اور اس کے لیے ایم پی ڈیولپمنٹ فنڈ کا استعمال کیا جائے۔ضلع انفارمیشن ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ بلیا کے ایم پی مست نے ہدایت دی ہے کہ بلیا میونسپل کونسل علاقے میں تمام چھوٹے–بڑے مندروں کا سروے کرایا جائے اور وہاں بھجن–کیرتن اور موسیقی کے آلات کا بندوبست کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر بھجن-کیرتن اور موسیقی کے آلات کے بندوبست میں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ایم پی ڈیولپمنٹ فنڈ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ایم پی نے اتوار کو میونسپل ایگزیکٹو آفیسر ستیہ پرکاش سنگھ کو اس سلسلے میں ہدایات دی ہیں۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ نے کہا، ‘بلیا ایک روحانی شہر ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت بھرگو کوریڈور کی تعمیر کروا رہی ہے۔ بلیا کے قدیم مندروں میں روایتی بھجن کیرتن اور موسیقی کے آلات کے اہتمام سے روحانیت پیدا ہوگی۔غورطلب ہے کہ ممبرس آف پارلیامنٹ لوکل ایریا ڈیولپمنٹ اسکیم (ایم پی ایل اے ڈی ایس) کے تحت ہر ایم پی کے پاس اپنے انتخابی حلقے میں سالانہ 5 کروڑ روپے کے کاموں کے لیے کے ضلع کلکٹر کو مشورہ دینےکا اختیار ہوتا ہے۔راجیہ سبھا ممبر ریاست کے ایک یا ایک سے زیادہ اضلاع میں کام کی سفارش کر سکتے ہیں جہاں سے وہ منتخب ہوئے ہیں۔لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے نامزد ممبران اس اسکیم کے تحت اپنی پسند کے کام کے نفاذ کے لیے ملک کی کسی ایک ریاست سے ایک یا زیادہ اضلاع کا انتخاب کر سکتے ہیں۔عام طور پر، سرکاری رقم کمیونٹی کے لیے سڑکوں، اسکولوں اور ہیلتھ کلینک جیسی سہولیات کی تعمیر کے لیے استعمال کی جانی چاہیے۔ تاہم، پچھلے کچھ سالوں میں ہندوستان میں ترقی کے بجائے مذہب پر زیادہ توجہ دینے کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔مثال کے طور پر ایودھیا میں رام مندر 1800 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا جا رہا ہے۔ دوسری طرف، ہندوستان میں فی 1000 افراد پر ہسپتالوں کے بستروں کی تعداد صرف 0.5 ہے، جو بنگلہ دیش سے بھی کم ہے۔مست اس وقت چوتھی بار لوک سبھا کے رکن ہیں اور اس سے قبل بی جے پی کے کسان مورچہ (کسان ونگ) کے صدر تھے۔میونسپل ایگزیکٹو آفیسر ستیہ پرکاش سنگھ نے سوموار کو بتایا کہ میونسپل کارکنوں کی ٹیم کے ذریعہ مندروں کے سروے کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔ضلع مجسٹریٹ سومیا اگروال نے کہا کہ بلیا کو سیاحتی مرکز کے طور پر ترقی دینے کی پہل کی جا رہی ہے اور پانچ قدیم مندروں کی تزئین و آرائش کے لیے ڈی پی آر حکومت کو بھیجا گیا ہے۔(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)