امت نیوز ڈیسک //
سرینگر:مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں کہا ہے کشمیر میں پچھلے تین برسوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے نو کشمیری پنڈتوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2020 میں ایک سنہ 2021 میں چار اور سنہ 2022 میں چار کشمیری پنڈت ہلاک ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امسال جنوری تا نومبر تک اقلیتی طبقے کے چودہ افراد کو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا ہے جن میں تین کشمیری پنڈت بھی شامل ہے۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے رائے نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے گزشتہ تین برسوں میں جموں و کشمیر میں سکیورٹی کے مختلف پہلوؤں پر تقریباً 2ہزار 815 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2019-20 میں 1,267 کروڑ ، 2020-21 میں 611 کروڑ جبکہ 2021-22 میں 936.095 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عسکریت پسندوں نے اقلیتی طبقے بشمول کشمیری پنڈتوں کو وادی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ غیر مقامی مزدور بھی ہلاک کئے گئے۔