امت نیوز ڈیسک//
ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج ڈاکٹر حسیب مغل نے جمعے کے روز کہاکہ راجوری میں پیش آئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوگی۔
مغل نے کہاکہ لاشوں کو تحویل میں لے کر قانونی لوازمات پورے کرنے کے بعد اُنہیں آخری رسومات کی ادائیگی کی خاطر لواحقین کے سپرد کی جائے گی۔
راجوری میں مظاہرین کے ساتھ بات چیت کے بعد نامہ نگاروں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ڈی آئی جی راجوری پونچھ رینج ڈاکٹر حسیب مغل نے کہاکہ راجوری میں پیش آئے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔
مغل نے کہاکہ جمعے کی صبح جوں ہی یہ واقع پیش آیا تو پولیس ٹیم فوری طور پر جائے موقع پرپہنچی اور زخمی نوجوان کو ہسپتال منتقل کیا ۔انہوں نے کہاکہ مظاہرین کو یقین دلایا گیاکہ اس معاملے کی غیر جانبدرانہ تحقیقات ہوگی۔
ڈی آئی جی کے مطابق صبح سویرے لوگوں نے اس واقعے کو لے کر احتجاج بھی کیا لیکن پولیس اور ضلع انتظامیہ کے آفیسران کی جانب سے یقین دہانی کے بعد مظاہرین پُر امن طورپر منتشر ہوئے ۔انہوں نے بتایا کہ لاشوں کو تحویل میں لے کر اُنہیں قانونی کارروائی کی خاطر گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری منتقل کیا گیا۔
مغل نے لوگوں کو یقین دلایا کہ معاملے کی غیر جانبدرانہ تحقیقات ہوگی اور سب کچھ سامنے لایا جائے گا۔
دریں اثنا مظاہرین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ فوج کے اعلیٰ آفیسران کے ساتھ ملاقات کے دوران ٹویٹ کا معاملہ اُٹھایا گیا۔مقامی لوگوں کے مطابق فوج کے سینئر آفیسران نے ٹویٹ پر معافی مانگی اور کہاکہ ایسا غلطی سے ہوا ہے لہذا وہ اس کو ری ٹویٹ کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ فوجی کمانڈر نے بتایا کہ کسی آفیسر نے غلطی سے ٹویٹ کیا ہے ۔
بتاد یں کہ فوج نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’راجوری میں ملٹری ہسپتال کے نزدیک جمعے کی صبح نامعلوم جنگجووں کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہو گئے ۔‘