امت نیوز ڈیسک //
پلوامہ: جموں وکشمیر میں سنہ 2020 میں ہوئے ڈی ڈی سی انتخابات میں پلوامہ اے نشست سے پی ڈی پی رہنما وحید پرہ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم جیل میں رہنے کے سبب وہ حلف نہیں لے سکے تھے۔ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے دو روز بعد یعنی 25 نومبر سنہ 2020 کو این آئی اے نے وحید پرہ کو عسکریت پسندی کی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ جس کے بعد وحید پرہ نے جیل میں ہی رہتے ہوئے الیکشن لڑا اور کامیاب بھی ہوئے، انہیں عدالت نے رواں برس مئی میں ضمانت پر رہا کیا تھا۔
وحید پرہ نے پلوامہ ضلع مجسٹریٹ بصیر الحق چودھری کو خط لکھ کر حلف لینے کی اجازت طلب کی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ‘منتخب ممبر ہونے کی حیثیت سے انہیں لوگوں کے پاس جانا ہے اور ان کے مسائل کے حل کے لئے نمائندگی کرنی ہے۔ انہوں لکھا ہے کہ سپریم کوٹ کے حکمنامہ کے مطابق حلف اٹھانا ایک آئینی ضرورت ہے اور حلف نہ لینا عدالت کے حکمنامے کی خلاف ورزی ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ ضلع مجسٹریٹ ڈی ڈی سی ممبران کو حلف دلانے کے اختیارات رکھتا ہے۔ وحید پرہ نے یہ خط جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر کو بھی بھیجا ہے۔ ضلع پلوامہ کے ڈی ڈی سی کونسل نے بھی گزشتہ دنوں کونسل کی میٹنگ میں وحید پرہ کو حلف لینے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ 28 دسمبر سنہ 2020 کو این آئی اے عدالت نے وحید پرہ کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے حلف لینے کی اجازت دی تھے۔ لیکن یہ فیصلہ ہائی کوٹ نے التوا میں رکھا تھا اور انتظامیہ کو صلاح دی کہ وہ باضابطہ اجازت کے بعد وحید پرہ کو حلف دلا سکتے ہیں، البتہ انتظامیہ نے انکو بھی تک حلف اٹھانے کی اجازت نہیں دی۔