امت نیوز ڈیسک //
دیوبند: یوپی کے سہارنپور سے ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں بھیک مانگ کر گزارا کرنے والا 11 سالہ معصوم لکھ پتی نکلا۔ دراصل، کورونا کے دور میں اس کی ماں کی موت ہو گئی تھی، اس کے بعد اسے پیٹ بھرنے کے لئے بھیک مانگنی پڑ رہی تھی۔ لیکن وصیت میں بچے کے دادا نے آدھی جائیداد اس کے نام کر دی تھی۔ بچہ کے اہل خانہ اسے ڈھونڈ رہے تھے اور بچے کے دادا کو یہ یقین تھا کہ ان کا پوتا ایک دن ضرور مل جائے گا۔
ویب پورٹل ’آج تک‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں دیوبند ناگل کے پنڈولی گاؤں کی رہنے والی عمرانہ ناراض ہو کر سسرال سے چلی گئی تھی۔ اس دوران اس کا شوہر کئی مرتبہ اسے لینے کے لئے گیا لیکن وہ نہیں مانی۔ بعد ازاں، عمرانہ اپنے بیٹے کو لے کر اتراکھنڈ کے کلیر شریف چلی گئی۔ اہل خانہ نے عمرانہ کو کافی تلاش کیا لیکن اس کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ بیوی اور بچے سے جدا ہو جانے والے عمرانہ کے شوہر کی وفات ہو گئی۔ اس کے کچھ دن بعد کورونا پھیل گیا اور لاک ڈاؤں لگ گیا۔
اس دوران عمرانہ کی بھی موت ہو گئی اور اس کا معصوم بیٹا شاہ زیب یتیم ہو گیا۔ دادا نے اپنے پوتے کو تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی اور سوشل میڈیا سے لے کر اخبار تک میں پوتے کی تصویر دی، لیکن وہ انہیں نہ مل سکا۔
کچھ روز قبل کلیر میں شاہ زیب پر کسی دور کے رشتہ دار مبین کی نظر پڑی اور اس نے واٹس ایپ سے شاہ زیب کی تصویر سے اس کی شناخت کی اور اہل خانہ کو اس کی اطلاع دی۔ مبین نے بچے کو اہل خانہ تک پہنچا بھی دیا۔ بتایا جا رہا ہے بچے کے نام گاؤں میں مکان ہے جس کی قیمت 20 سے 25 لاکھ روپے ہے، اس کے علاوہ تین بیگھہ زمین بھی اس کے نام ہے۔ اس طرح شاہ زیب اب تقریباً 50 لاکھ کی جائیداد کا مالک بن گیا۔