امت نیوز ڈیسک //
سرینگر (جموں و کشمیر):صحافیوں اور کشمیری پنڈتوں کی فہرست کے بعد دی رزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) نے وادی کشمیر میں سرگرم بی جے پی کے 18 لیڈران کی ہٹ لسٹ بھی جاری کی ہے۔ سماجی رابطہ گاہ اور ٹیلیگرام ایپ پر جاری کردہ اس لسٹ میں ان لیڈران کا نام ہیں جو شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور کپوارہ اضلاع میں سرگرم ہیں۔ ان میں ایک کشمیری ہندو خاتون اور دو کا تعلق سکھ برادری سے ہے اور باقی تمام کشمیری مسلمان ہیں۔ فہرست میں سبھی لیڈران کے نام، رہائشی علاقوں کی تفاصیل اور ٹیلی فون نمبر دیے گئے ہیں۔
ٹی آر ایف نے لسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ لوگ ’’کشمیریوں کی قربانیوں کا سودا کر رہے ہیں۔‘‘ وہی پولیس کا کہنا ہے کہ ’’لسٹ سامنے آنے کے بعد تمام بی جے پی لیڈروں اور کارکنان کی سیکورٹی بڑھا دی گی ہے۔‘‘
دریں اثنا، سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے بی جے پی لیڈروں کو دھمکیاں جاری کرنے پر ٹی آر ایف کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اس طرح کے ہتھکنڈے قوم پرست لوگوں کے خلاف کام نہیں کریں گے کیونکہ یہ ہمیشہ ان اداروں کے نشانے پر رہتے ہیں جو وادی میں امن و امان کے خلاف ہیں۔‘‘
ٹی آر ایف کے خلاف جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند تنظیم کشمیر خطے میں قوم پرست قیادت کو امن کے اقدامات کو پٹری سے اتارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے لیکن یہ اس حقیقت سے ناواقف ہے کہ بی جے پی قیادت امن کے قیام کے لیے کام کرتی رہے گی اور خطے میں زبردست ترقی آئے گی۔انہوں نے انتظامیہ سے ان لیڈروں کو بھی مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کو کہا ہے جن کے نام ٹی آر ایف کے ذریعہ جاری کردہ ہٹ لسٹ میں شامل ہیں کیونکہ ان لوگوں میں اعتماد بحال کرنا بہت ضروری ہے جو خطے میں معمولات اور امن کی بحالی کے لئے کام کر رہے ہیں جو قوم کو ترجیح دیتے ہیں۔