امت نیوز ڈیسک //
سیم کرن 2 کروڑ روپے کے بیس پرائس کے ساتھ آئی پی ایل نیلامی میں موجود تھے اور بولی کی شروعات ممبئی انڈینز کی طرف سے کی گئی تھی۔
جیسی کہ امید کی جا رہی تھی، انگلینڈ کے آل راؤنڈر کھلاڑی سیم کرن نے آئی پی ایل نیلامی میں چھپڑ پھاڑ کمائی کی ہے۔ ان کے سر آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے مہنگے کھلاڑی کا سہرا بندھ گیا ہے، کیونکہ انھیں پنجاب کنگز نے 18.50 کروڑ روپے کی بڑی رقم میں خریدا ہے۔ اس سے قبل ہندوستانی کرکٹر وراٹ کوہلی کے کے پاس آئی پی ایل کے سب سے مہنگے کھلاڑی کا تمغہ تھا، لیکن ٹی-20 عالمی کپ میں بہترین کارکردگی کا انعام سیم کرن کو آج ہوئی آئی پی ایل نیلامی میں مل گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سیم کرن 2 کروڑ روپے کے بیس پرائس کے ساتھ آئی پی ایل نیلامی میں موجود تھے اور بولی کی شروعات ممبئی انڈینز کی طرف سے کی گئی تھی۔ ان پر سیکنڈری بولی 7 کروڑ روپے کی لگی تھی اور آر سی بی کے پاس بجٹ نہیں تھا جس کے سبب اسے پیچھے ہٹنا پڑا۔ لیکن راجستھان نے ان کی 9.75 کروڑ روپے کی بولی لگائی۔ بعد ازاں چنئی سپرکنگز نے 12.25 کروڑ روپے کی بولی لگائی۔ پھر چنئی نے بھی اپنے قدم پیچھے کھینچ لیے۔ آخر میں پنجاب کنگز نے 18.50 کروڑ روپے کی بولی کے ساتھ سیم کرن کو اپنے گروپ میں شامل کر لیا۔
آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ سیم کرن کو پنجاب کے حصے میں جانے کو لے کر پہلے سے ہی قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں۔ دراصل ہندوستان کے سابق اوپنر آکاش چوپڑا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سیم کر کو چنئی یا پھر پنجاب ہی خرید سکتا ہے اور وہ اپنی قیمت سے سبھی ریکارڈ توڑ سکتے ہیں۔ یہ پیشین گوئی آج نیلامی کے دوران سچ ثابت ہو گئی۔
واضح رہے کہ آکاش چوپڑا نے کہا تھا کہ ’’صرف دو ٹیمیں حقیقت میں سیم کرن کو اچھا آفر پیش کر سکتی ہیں اور وہ حیدر آباد اور پنجاب ہیں۔ حیدر آباد میں ان کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے میرا ماننا ہے کہ وہ پنجاب یا چنئی میں سے کسی ایک کی پسند بن کر ’کنگ‘ بن سکتے ہیں۔ ان کے بڑے بجٹ کے سبب ان کے پاس پنجاب جانے کا بہترین موقع ہے۔‘‘
بہرحال، اگر سیم کرن کے اب تک کے مظاہرے پر نظر ڈالیں تو انھوں نے 24 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 815 رن بنائے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے 18 یک روزہ اور 23 ٹی-20 بین الاقوامی میچ بھی کھیلے ہیں۔ سیم کرن کو 32 آئی پی ایل میچوں کا بھی تجربہ ہے۔ سبھی فارمیٹ میں ان کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔