امت نیوز ڈیسک//
سرینگر: مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں پی ڈی پی دفتر میں پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ روز جو ایل جی انتظامیہ نے بے گھر ڈومسائل کے لیے پانچ مرلے زمین دینے کی پالیسی وضع کی ہے، کیا اس میں غیر مقامی افراد کو بھی شامل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ایل جی انتظامیہ نے جمعرات کو بے گھر افراد کے لئے لینڈ پالسی شائع کی ہے جس میں غریب ڈومیسائل افراد کو پانچ مرلے زمین دی جائے گی تاکہ وہ اس پر پی ایم آر وائی اسکیم کے تحت اپنا گھر تعمیر کر پائیں۔غور طلب ہے ہے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے جموں کشمیر سٹیٹ شبجکٹ قانون بھی ختم کردیئے گئے ہیں اور اس کی جگہ ڈومیسائل قانون لاگو کئے گئے ہیں۔ دفعہ 35 اے سے جموں کشمیر کے مستقل باشندے یعنی سٹیٹ سبجکٹ ہی یہاں زمین خرید سکتے تھے یا ممکن تعمیر کرسکتے تھے، لیکن ڈومیسائل قانون کے بعد یہاں کوئی بھی غیر ریاستی باشندہ کچھ شرائط مکمل کرنے کے بعد ڈومیسائل بن سکتا ہے۔ان شرائط میں غیر مقامی افراد یہاں پندرہ برس تک مقیم رہا ہو، یا کسے بچے دسویں کی تعمیل یہاں ہی حاصل کر چکا ہو، انکو ڈومیسائل مل سکتا ہے۔پی ڈی پی کے ترجمان سہیل بخاری نے انہی ڈومیسائل قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں کوئی بھی غیر مقامی شخص ڈومیسائل شرائط کو مکمل کرکے یہاں کا باشندہ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی انتظامیہ کو اس بات کو صاف طور واضح کرنا چاہئے کہ کیا یہ پانچ مرلے لینڈ پالسی جموں کشمیر کے باشندوں کو ہی دئے جائیں گے یا ڈومیسائل کو کیوں یہاں اب کوئی بھی ڈومیسائل بن سکتا ہے۔
انہوں کہا کہ اس پالسی ہے تحت ایل جی انتظامیہ کو لوگوں میں پیدا ہوئے تحفظات کو دور کرنا چاہئے اور یہ دلائل لوگوں کو سامنے لانے چاہئے کہ کتنے غیر مقامی افراد کو یہاں ڈومیسائل بنایا گیا ہے۔