امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر) وجے کمار نے منگل کو کہا کہ لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر عزیر خان گڈول، کوکرناگ انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے جب کہ ایک اور لاش بھی گولی باری کے مقام کے قریب پڑی تھی۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اے ڈی جی پی کمار نے کہا کہ عزیر خان جو کہ گولی باری کے پہلے دن فوج کے ایک کرنل، میجر اور ایک ڈی وائی ایس پی کی ہلاکت میں ملوث تھا۔
وجے کمار نے کہا کہ “عزیر خان کو قتل کر دیا گیا ہے اور اس کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ زمین پر ایک اور لاش پڑی ہے۔ ہمیں علاقے میں دو سے تین ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی،“۔
پوچھے جانے پر کہ کیا آپریشن ختم کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا، "میں مقامی لوگوں سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ تصادم کی جگہ کے قریب نہ جائیں کیونکہ نہ پھٹنے والے دستی بم یا گولے ان کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔”
سیکورٹی فورسز کی طرف سے کل ہلاکتوں کے بارے میں، اے ڈی جی پی نے کہا: "انکاؤنٹر میں ایک سپاہی کے علاوہ تین افسران، دو فوج کے اور ایک پولیس کا تھا۔” اس سے قبل ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا تھا کہ سخت خطہ اور بڑے خطرے کی وجہ سے سیکورٹی فورسز گڈول ملی ٹنٹوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک مناسب منصوبہ پر عمل کر رہی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندرا دیویدی نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور آپریشن کا جائزہ لیا۔
فوج اور پولیس نے ملی ٹینٹوں کو ختم کرنے کے لیے ہیرون، ہیکسا کاپٹر، ڈرون، کواڈ کاپٹر، آر پی جی، گرینیڈ اور ڈرون سے لیس بندوقوں سمیت جدید ترین آلات پر زور دیا تھا۔ یہ آپریشن کشمیر میں سب سے بڑا آپریشن تھا کیونکہ ملی ٹنٹوں کو ختم کرنے میں سیکورٹی فورسز کو سات دن لگے-( کے این او)