امت نیوز ڈیسک ///
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے، ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور ہمیشہ ہندوستان کا حصہ رہے گا۔ وہ آئین اور قومی اتحاد کانفرنس 2024 کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران فاروق عبداللہ نے ای وی ایم مشین پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ الیکشن کمیشن منصفانہ انتخابات کرائے گا۔ حال ہی میں وہ یہ کہہ کر بھی سرخیوں میں آئے تھے کہ وہ اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی سوال نہیں ہے، کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے، ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور ہندوستان کا حصہ رہے گا۔ تاہم، قوم کو مضبوط کرنے کے لیے، اس کے تنوع کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
ان برائیوں سے لڑنا ہے جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں:
انہوں نے کہا کہ مذہب ہمیں تقسیم نہیں کرتا، مذہب ہمیں جوڑتا ہے۔ کوئی مذہب ایسا نہیں ہے جو برا ہو لیکن ہم اس کی غلط پیروی کرتے ہیں۔ اگر ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ایک ساتھ کھڑے ہوں، ان چیلنجوں کا مقابلہ کریں جن کا اس ملک کو ایک ساتھ سامنا ہے اور ان برائیوں سے لڑنا ہے جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
آئین کی مضبوطی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے:
این سی صدر فاروق نے دعویٰ کیا کہ آج آئین خطرے میں ہے اور آئین کو مضبوط رکھنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے ایسا نہیں کیا تو آنے والے دنوں میں پچھتانا پڑے گا۔ جیسا کہ آج ہمیں اس ای وی ایم مشین پر افسوس ہے جو کئی سال پہلے آئی تھی۔
ای وی ایم مشین پر بھروسہ نہیں، اس میں چھیڑ چھاڑ کی گئی:
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اس مشین پر بھروسہ نہیں ہے کیونکہ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اور ووٹ ڈالنے والے لوگ نہیں جانتے کہ ان کا ووٹ اسی امیدوار کو گیا ہے جس کے لیے انہوں نے بٹن دبایا تھا۔ مجھے امید ہے کہ الیکشن کمیشن اس طرف توجہ دے گا اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائے گا۔