امت نیوز ڈیسک //
راشن کارڈوں کے آدھار کارڈوں کے ساتھ منسلک کرنے اورکے وائی سی کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے صارفین نے کہا ہے کہ قریب 20فیصدی لوگوں کے فنگر نہیں ہوئے ہے جبکہ 30فیصدی لوگ ابھی بھی بیرون ممالک یا بیرون یوٹی مختلف کاموں کے سلسلے میںموجودہیں جس کی وجہ سے ابھی قریب قریب 50فیصدی لوگوں کا KYCکرنا باقی ہے ۔ راشن کارڈوں کا KYCکرنے کی آخری تاریخ اگرچہ 28فروری مقرر کی جاچکی ہے تاہم لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حتمی تاریخ میں توسیع کی جائے تاکہ تمام راشن کارڈ کو آدھار کارڈوں کے ساتھ لنک کرنے کاجو عملKYCسے جوڑا گیا ہے اس کو پورا کیا جاسکے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ قریب 20سے 25فیصدی لوگوں کا ابھی فنگرگ مکمل ہواہی نہیں ہے کیوں کہ کسی نہ کسی وجہ سے وہ اس عمل کو پورا کرنے سے قاصر رہے ہیں یا کسی کے ہاتھوں کی انگلیاں مشین سے جڑ ہی نہیں سکتی کہیں کہیں پر مشینیں خراب رہتی ہیں یا بجلی نہیں ہوتی یا انٹرنیٹ کنکٹ نہیں ہوتا ۔ جبکہ 30فیصدی سے زائد افراد ابھی بھی بیرون ممالک یا بیرون یوٹی یا تو پڑھائی کے سلسلے میں موجود ہیں ۔ کوئی نوکری کے سلسلے میں کوئی علاج و عمالجہ کی غرض سے یا کوئی کاروباری سرگرمیوں کی وجہ سے بیرون وادی موجود ہے جس کی وجہ سے ان کا کی وی سی ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے ۔ صارفین نے اس ضمن میں کہا ہے کہ اگرچہ یہ ایک بہتر عمل ہے جس سے چوری پر روک لگ سکتی ہے اور بلیک مارکٹنگ کا امکان کم ہوتا ہے تاہم کے وی سی کی آخری تاریخی میں توسیع ناگزیر بن گئی ہے تاکہ اس عمل کو سارے لوگ پورا کرسکیں۔صارفین نے اس ضمن میں متعلقہ حکام خاص کر چیف سیکریٹری اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے ۔