امت نیوز ڈیسک //
میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے خلیفہ چہارم حضرت علی کے یوم شہادت پر اسلام اور پیغمبر اسلام کیلئے ان کی لازوال قربانیوں، حکمت ، انصاف پروری، بہادری اور ان کے روحانی کمالات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیئدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ حرم کعبہ میں ولادت اور آغوش پیغمبرﷺ میں پرورش پانے والے حضرت علی ؓ اسلام قبول کرنے والوں میں سب سے پہلے فرد تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اسلام اور انسانیت کیلئے وقف کی تھی۔
آستانہ عالیہ دستگیر صاحب سرائے بالا لالچوک میں نماز ظہر سے قبل حضرت علی ؑ کی یوم شہادت کے سلسلے میں منعقدہ مجلس وعظ و تبلیغ سے خطاب کرتے ہوئے جناب میرواعظ نے کہا کہ حضرت علی ؓ کی گہری حکمت اور اخلاقیات، نظم و نسق اور انسانی فطرت کے بارے میں ان کے بصیرت افروز خطبات پر مشتمل ان کی تصنیف کردہ کتاب نہج البلاغہ حضرت علی ؓ کی علمی استعداد اور ان کی مختلف علوم پر گہری دسترس کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
جناب میرواعظ نے کشمیر کی روایتی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو مکدر کرنے کی کسی بھی کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مساجد، درسگاہیں ، خانقاہیں اور امام باڑے مسلکی منافرت کے بجائے ، مسلکی اتحاد کے تبلیغ کیلئے بروئے کار لائے جانے چاہئے اور یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے مساجد اور ہمارے منبر و محراب سے اللہ سے تعلق پیدا کرنے پر زور دینے اور اتحاد و اتفاق کی مشعل کو فروزاں رکھنے کے بجائے مسلکی منافرت کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم ایک امت ہے ہمارا اللہ ایک ہے۔ ہمارا نبی ایک ہے، ہماری کتاب ایک ہے تو پھر مسلکی منافرت کی گنجائش کہاں سے پیدا ہوتی ہے اور جو ائمہ حضرات یا کوئی بھی اگر منبرو محراب سے منافرت کی فضا کو ہوا دے رہا ہے تو اس کے خلاف احتجاج کرنا ہماری دینی ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اولیائے کرام نے ہمیشہ توحید کی تعلیم دی ہے اور ان کی تعلیمات توحید و سنت سے عبارت رہی ہےں چاہے وہ حضرت میر سید علی ہمدانیؒ ہو یا حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ سب نے اس امت کو ایک تسبیح کے مانند متحد رہنے کی تلقین کی ہے اور جو لوگ آج اپنے اپنے مسلک کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں وہ سب اسلام کی بنیادی تعلیمات کے منافی ہے۔