امت نیوز ڈیسک //
تائیوان کی سینٹرل ویدر ایڈمنسٹریشن (سی ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ بدھ کی صبح کو جزیرے کے قریب 7.2 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس نے کہا کہ زلزلے کا مرکز ہوالین شہر سے پچیس کلومیٹر جنوب مشرق میں سطح زمین سے 15.5 کلومیٹر نیچے تھا۔
تائیوان کے نشریاتی ادارے ٹی وی بی ایس نے منہدم عمارتوں کی فوٹیج پوسٹ کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے تائیوان کے فائر ڈپارٹمنٹ کا حولہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
فائرڈپارٹمنٹ کے حوالے سے خبروں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کم ا ز کم چھبیس عمارتیں منہدم ہوگئیں جن میں سے تقریباً نصف مشرقی شہر ہوالین میں تھیں۔
مقامی طورپر نشر ہونے والے فوٹیج میں تباہ شدہ عمارتوں کو خطرناک زاویوں پر جھکا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
تائی پے کے سیسمولوجی سینٹر کے ڈائریکٹر وو چیئن فو نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ زلزلہ پچھلے "پچیس سالوں میں اب تک کا سب سے طاقت ور زلزلہ تھا۔
وو نے ستمبر 1999میں آنے والے 7.6 شدت کے زلزلے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلہ کا جھٹکا پورے تائیوان اور سمندری جزائر پر محسوس کیا گیا… یہ 1999کے زلزلے، جس میں 2400 افراد ہلاک ہوئے تھے، کے بعد سے پچیس سالوں میں سب سے طاقتو ر ہے۔”
وو نے خبر دار کیا کہ "لوگوں کو متعلقہ انتباہات اور پیغامات پر توجہ دینی چاہئے اور زلزلے سے انخلاء کے لیے تیار رہنا چاہئے۔”
تائیوان میں اکثر زلزلے کے جھٹکے آتے رہتے ہیں کیونکہ یہ جزیرہ دو ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم کے قریب واقع ہے۔ جب کہ قریبی جاپان میں ہر سال زلزلے کے تقریباً 1500 جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں ۔