امت نیوز ڈیسک //
جموں: ’’کشمیر میں کمل کا پھول کھلتے ہوئے دیکھنے کی کوئی جلدی نہیں، بلکہ کشمیری عوام کے دل جیتنے پر توجہ مرکوز ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو جموں میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیت شاہ نے جموں کشمیر کی سابق حکومتوں پر یہاں فرضی انکاؤنٹر کرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فاروق عبداللہ کے دور حکومت میں فرضی انکاؤنٹر پیش آتے، تاہم اب فرضی تصادم قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں سے نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو ووٹ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: ’’کانگریس، این سی اور پی ڈی پی نے یہاں فرضی انکاؤنٹر کرائے، اور نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوقیں تھمائیں۔‘‘
جموں کے پالورا علاقے میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو وادی میں کمل کھلتے ہوئے دیکھنے کی کوئی جلدی نہیں ہے کیونکہ پارٹی ’’دل جیتنے کے عمل میں ہے۔ ہم کشمیر کے ہر دل کو جیتنا چاہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ این سی، پی ڈی پی اور کانگریس جیسی جماعتیں عسکریت پسندی کو فروغ دینے اور نوجوانوں کے ہاتھ میں بندوقیں تھمانے کی ذمہ دار ہیں۔ امیت شاہ نے خطاب کے دوران کہا: ’’میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ سب سے زیادہ فرضی تصادم آرائیاں کس کے دور حکومت میں ہوئیں؟‘‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سپریم کورٹ آف انڈیا کی اعلان کردہ تاریخوں پر ہی منعقد ہوں گے اور اس میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔ یاد رہے کہ دفعہ 370کی تنسیخ پر مہر ثبت کرنے کے دوران سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جانے اور ریاستی درجہ بحال کرنے کی بھی ہدایت جاری کی تھی۔
امیت شاہ نے ریلی کے دوران کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ گجروں اور بکروالوں کا حصہ کم کیے بغیر پہاڑیوں کو مناسب ریزرویشن دیں گے، جو انہوں نے پورا کر دیا۔ امیت شاہ نے کہا: ’’ہم نے سب کو مناسب ریزرویشن دی – گجر، بکروال، پہاڑی، والمیکی اور او بی سی کو ریزرویشن دی گئی جبکہ ہم نے خواتین کو بھی خصوصی ریزرویشن دی۔‘‘ الیکشن ریلی کے دوران امیت شاہ مودی دور حکومت میں جموں کشمیر خاص کر جموں میں انجام دئے گئے ترقیاتی منصوبوں پر بھی بی جے پی کی ستائش کی۔