امت نیوز ڈیسک //
سرینگر : میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے گنڈبل، سرینگر میں دریائے جہلم میں ایک کشتی کے الٹ جانے کے نتیجے میں ہوئے جانی نقصان پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ کنبوں کے ساتھ اپنی دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں میرواعظ نے کہا کہ ’’جائے واردات کے قریب پچھلے کئی برسوں سے زیر تعمیر فٹ برج کے نامکمل ہونے کی صورت میں مقامی اسکولی بچوں اور عام لوگوںکو دریا پار کرنے کیلئے کشتی کا سہارا لینا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے آج یہ المناک حادثہ پیش آیا جو انتہائی افسوسناک اور بہت بڑا المیہ ہے۔‘‘
میرواعظ نے اللہ تبارک و تعالیٰ سے جاں بحق ہوئے افراد کے بلند درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ میرواعظ سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں نے بھی سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پل کے نامکمل ہونے پر انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس معاملے میں انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سرینگر کے گنڈبل، بٹوارہ علاقہ میں دریائے جہلم میں منگل کی صبح ایک کشتی الٹ گئی جس میں درجن سے زائد افراد بشمول اسکولی بچے بھی سوار تھے۔ حادثہ میں 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کم از کم تین افراد ہنوز لاپتہ ہیں جنہیں بازیاب کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ گنڈبل میں پیش آئے اس المناک حادثے کی وجہ سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہونے پر ہر ایک آنکھ نم ہے۔ ادھر، بعد دوپہر حادثہ میں ہلاک ہوئے چھ افراد کو پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا، ان کی تجہیز و تکفین میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔