امت نیوز ڈیسک //
پورنیہ: وزیر اعظم نریندر مودی نے 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان مشن کو مکمل کرنے کے لئے 24×7 کام کرنے کے اپنے عزم کو دہرایا اور خبردار کیا کہ ملک کی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے کی کوشش کرنے والے عناصر کو ان کی حکومت کی طرف سے سزا دی جائے گی۔
منگل کو یہاں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار کے حق میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کے مقصد سے دراندازی کی وجہ سے سیمانچل بہار کا سب سے حساس علاقہ بن گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن دھڑے اور پچھلی حکومتوں نے انجینئرنگ دراندازی کے ذریعہ سیمانچل خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے جس کا سب سے زیادہ اثر غریبوں، دلتوں اور پسماندہ طبقات پر پڑا ہے۔ اس طرح کی دراندازی کی وجہ سے اس علاقے میں دلتوں کے گھر جلا دیے گئے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کوئی بھی طاقت جو ملک کی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے وہ این ڈی اے حکومت کے رڈار پر ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایسی طاقتیں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہیں اور اس لیے وہ ایسی طاقتوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) حکومت کے دور میں پورنیہ کے ساتھ ساتھ سیمانچل خطہ میں بدعنوانی، جنگل راج اور مہا جنگل راج کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے اگلے پانچ سالوں کے دوران بہار میں بدعنوانی کے خلاف بڑی کارروائی کا انتباہ دیا اور کہا کہ بدعنوانی ان کی مہم کے خلاف ملک بھر میں جاری رہے گا۔
مودی نے کہا کہ آر جے ڈی اور اپوزیشن جنگل راج کو بحال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو مودی کے تحت ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہی تھے جنہوں نے این ڈی اے کی مدد سے بہار کو جنگل راج سے نکالا اور اس کی تبدیلی کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن صرف اپنی کرپٹ طرز عمل کو بچانے کے لیے متحد ہے۔(یو این آئی)