امت نیوز ڈیسک //
سرینگر : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں امن کے دعوؤں کے بیچ اب ان علاقوں اور خطوں میں عسکریت پسندی پنپ رہی ہے جہاں پُر آشوب دور میں بھی کبھی شدت پسندی نہیں دیکھی گئی۔‘‘
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی جموں وکشمیر میں امن امان قائم ہونے کا ڈھونڈرہ اِس وقت ملک بھر میں پیٹ رہی ہے، لیکن پیر پنچال خطے میں حالیہ پیش آئے واقعے سے ان کے دعوؤں کی نفی ہو رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس خطے میں گزشتہ تین دہائیوں میں عسکریت پسندی کے واقعات کبھی رونما نہیں ہوئے ان علاقوں میں بھی ایسے واقعات اب رونما ہو رہے ہیں، جس سے اب عیاں ہو رہا ہے کہ بی جے پی کے دعوے زمینی حقائق کے بالکل برعکس ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے پونچھ ضلع میں آئیر فورس اہلکار کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایسے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں اس طرح کے انسانیت سوز واقعات رونما نہ ہوں۔‘‘ محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار سرینگر میں پی ڈی پی کی جانب سے منعقدہ ایک کنونشن کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ ایک بات چیت کے دوران کیا۔
قبل ازیں، کنونشن کے دوران شمالی کشمیر کے سوپور علاقے کے کئی نامور تاجروں نے پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی اور اس عزم کو دہرایا کہ ’’نہ صرف ہم پارٹی کو مضبوط کرنے کی خاطر کام کریں گے بلکہ پارٹی سربراہ محبوبہ مفتی کو ہر حال میں اپنا بھر تعاون پیش کریں گے اس کے ہاتھ مضبوط کریں گے تاکہ محبوبہ مفتی لوک سبھا انتخابات میں جیت درج کر کے جموں وکشمیر کے لوگوں کی ترجمانی کریں۔‘‘