امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ : ضلع اننت ناگ کے لال چوک میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی جانب سے ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت پارٹی کے یوتھ صدر اور پارٹی کے سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار وحید الرحمان پرہ نے کی۔ ان کے ہمراہ پی ڈی پی کے کئی سینئر رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد موجود رہی۔ ریلی کی شروعات اننت ناگ کے گھنٹہ گھر، لال چوک سے کی گئی جہاں پر موجود ورکرز سے وحید الرحمان پرہ نے خطاب کیا اور اس کے بعد ریلی کی صورت میں پیدل پیش قدمی بھی کی گئی۔ ریلی سے قبل وحید الرحمان پرہ نے بابا حیدر ریشی عرف ریشی مول صاحب رحمہ اللہ کی درگاہ پر حاضری دی۔ اننت ناگ – راجوری پارلیمانی نشست پر 25مئی کو انتخابات ہوں گے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے وحید الرحمان پرہ نے کہا کہ لوگ جانتے ہیں سب سے زیادہ سختی پی ڈی پی پر کی گئی، کیونکہ پی ڈی پی واحد ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جس نے ہمیشہ مرکزی سرکار کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے۔ اسلئے لوگ بخوبی سمجھتے ہیں کہ پی ڈی پی سے بہتر اور کوئی آواز نہیں ہو سکتی جو پارلیمنٹ میں عوام کی بہتر نمائندگی کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اننت ناگ ایک ایسا ضلع ہے جہاں سے مرحوم مفتی محمد سعید نے اپنے سیاسی سفر کی شروعات کی تھی۔ اسلئے پارٹی کو یہاں کے لوگوں سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ پرہ نے کہا کہ 2019 کے بعد جو حالات پیدا ہوئے اس سے یہاں کی عوام کا دم گھٹ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر اس وقت سخت حالات سے گزر رہا ہے، لوگوں کی آواز دب رہی ہے اور اس وقت یہاں کی عوام کو ایک ایسی آواز کی ضرورت ہے جو ملک کے ایوانوں میں گونجے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی پی کا یہی منشور ہے کہ وہ عوام کو اس دلدل سے باہر نکالے۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس گھٹن اس خاموشی کو ختم کرنے کے لئے لوگ پی ڈی پی کا ساتھ دیں۔
پرہ نے کہا کہ پی ڈی پی امن و امان، جمہوری نظام اور آئین پر یقین رکھتی ہے۔ پی ڈی نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے اور چاہا ہے کہ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کا حال ہو، پی ڈی پی چاہتی ہے کہ نوجوان اس جمہوری عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ووٹ کی طاقت ان کے مسائل کے حل کا سبب بن سکے۔ بارہمولہ نشست پر انتخابات لڑ رہے اسیر انجینئر رشید کے حوالہ سے پرہ پرہ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نہ صرف انجینئر رشید کی رہائی ہو بلکہ ہر سیاسی قیدی جیل سے آزاد ہو۔ دریں اثناء، پرہ نے کہا کہ ’’ایسے حالات میں یکجہتی کی ضرورت تھی تاہم نیشنل کانفرنس اپنے سیاسی مفادات کی خاطر فرقہ پرستی کو ہوا دے رہی ہے۔‘‘