امت نیوز ڈیسک //
شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے ہیرپوہ علاقے میں گزشتہ روز نامعلوم عسکریت پسندوں نے ایک سابق سرپنچ و بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن اعجاز احمد شیخ پر نزدیک سے گولیاں چلا کر اسے شدید زخمی کردیا تھا۔ بعد میں اگر چہ مقامی لوگوں نے اسے نزدیکی اسپتال منتقل کیا، تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
وہیں قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد جوں ہی اعجاز احمد شیخ کی لاش انکے آبائی گاؤں ہیرپوہ پہنچائی گئی تو یہاں کہرام مچ گیا۔ یہاں ہر کوئی غم میں ڈوبا ہوا تھا۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ روز شام دیر گئے قریب ساڑھے دس بجے نامعلوم بندوق بردار ہیرپوہ شوپیاں میں ایک سابق سرپنچ و بی جے پی پارٹی کے کارکن اعجاز احمد شیخ کے گھر میں داخل ہوگئے جسکے بعد اعجاز پر گولیاں چلائیں گئیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گولیوں کی آواز سننے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ اعجاز احمد پر گولیاں چلائی گئی ہیں جس کے بعد انہیں فوری طور پر ضلع اسپتال شوپیاں لایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔
اعجاز احمد شیخ کی لاش جب انکے آبائی گاؤں پہنچائی گئی تو یہاں کہرام مچ گیا لوگ زار و قطار روتے ہوئے دیکھے گئے۔
وہیں اس حملہ کے فوراً بعد پولیس و فوج کے اہلکاروں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوشش شروع کردی ہے۔
ادھر کئی لیڈروں نے سابق سرپنچ اعجاز احمد شیخ کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناحق قتل قرار دیتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔