امت نیوز ڈیسک //
سری نگر، 20 جون: یوگا ڈے کی تقریبات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے جواب میں جہاں یہ الزام لگایا گیا کہ ملازمین کو اس تقریب میں شرکت کے لیے مجبور کیا گیا، وہیں خواتین ملازمین کو ان کے کپڑے بدلنے کے لیے کہا گیا اور یہاں تک کہ حاملہ خواتین کو بھی یوگا کے لیے مجبور کیا گیا۔
تاہم ڈائریکٹر کالجز جموں و کشمیر نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوگا ڈے کی تقریبات میں تمام شرکاء نے رضاکارانہ طور پر اس تقریب میں شرکت کی ہے اور کسی بھی ملازم کو ان کی مرضی کے خلاف تقریب میں شامل ہونے پر مجبور نہیں کیا گیا۔
ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ملازمین کو لباس تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں اپنے موجودہ لباس پر پہننے کے لیے لمبے ٹیونکس فراہم کیے گئے تھے، ان کے آرام اور سہولت کو یقینی بناتے ہوئے۔
ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ ملازمین کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی گئی۔
حاملہ ملازمین اور طبی حالات میں مبتلا افراد کو یوگا ڈے کی تقریبات میں شرکت کے لیے نہیں کہا گیا۔ ڈائریکٹر نے سب پر زور دیا ہے کہ وہ غلط بیانیوں کو پھیلانے سے پہلے حقائق کی تصدیق کریں جو غیر ضروری تشویش اور الجھن کا باعث بن سکتی ہیں۔