امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے آج اروند کیجریوال کی ضمانت پر روک لگاتے ہوئے ان کی متوقع رہائی کو روک دیا۔ دہلی کے چیف منسٹر کی تہاڑ جیل سے رہائی سے کچھ گھنٹے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کیجریوال کی ضمانت کو منسوخ کرنے کی التجا کرتے ہوئے عدالت میں عرضی داخل کی تھی تاہم فوری درخواست کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ جب تک وہ جانچ ایجنسی کی درخواست پر سماعت نہیں کرتی، جس میں مزید دو تا تین روز لگ سکتے ہیں، کیجریوال جیل میں ہی رہیں گے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو، ای ڈی کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے کیجریوال کو ضمانت دینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف دلیل دی اور راجو نے جسٹس سدھیر کمار جین اور رویندر دودیجا پر مشتمل بنچ کے سامنے کہاکہ ’ٹرائل کورٹ کا حکم مکمل طور پر ناقص ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’عدالت نے براہ راست ثبوت نہ ہونے کی جو بات کہی ہے وہ غلط ہے‘۔
2014 میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے راجو نے اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ ضمانت کے فیصلے صحیح قانونی استدلال اور تمام متعلقہ حقائق کی جامع جانچ پر مبنی ہوں۔ انہوں نے زور دیا کہ ’ٹرائل کورٹ کو متعلقہ پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے تھا اور اسے غیر متعلقہ امور پر انحصار نہیں کرنا چاہیے تھا‘۔