امت نیوز ڈیسک //
جموں و کشمیر وقف بورڈ کے چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے کہا ہے کہ وادی میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ کسی کو بھی سماج میں فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جب شیعہ برادری کے کچھ افراد ایک وائرل ویڈیو میں صوفی بزرگ میر سید علی ہمدانی کی یاد میں تعمیر کردہ خانقاہ مولا کی زیارت کے اندر ماتم کرتے نظر آئے۔
ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مجروح کرنے کی منصوبہ بند کوشش خانقاہ مولا میں کچھ لوگوں نے کی۔
جموں و کشمیر وقف بورڈ نے معاملے کا نوٹس لیا ہے اور کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ادارے کو فرقہ وارانہ تفریق پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل سری نگر کے سابق میئر جنید عظیم متو ایک ٹویٹ میں ایکس پر ویڈیو شییر کرتے ہوئے لکھا کہ "میں شیعہ سنی اتحاد کا سب سے پرزور حامی ہوں اور ہم سب کو محبانِ اہل بیت پر فخر ہے لیکن خانقاہِ مولا کے اندر عزاداری غیر معمولی ہے اور ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ جموں کشمیر وقف بورڈ کیا کر رہا ہے میں افہام و تفہیم کی اپیل کرتا ہوں“۔