امت نیوز ڈیسک//
سری نگر:محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے جہاں دریائوں میں پانی کی سطح بڑھ گئی ہے وہیں ندی نالوں میں طغیانی سی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر میں 3 ستمبر تک بیشتر مقامات پر رک رک کر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں 30 اگست کو ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں متوقع ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 31 اگست اور یکم ستمبر کو کہیں کہیں ہلکی بارشوں کے مختصر مرحلے کا امکان ہے۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ اس کے بعد 2 اور 3 ستمبر کو موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہنے کے ساتھ بیشتر مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعد ازاں 4 سے 6 ستمبر کو موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ 7 اور 8 ستمبر کو جموں خطے میں ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں متوقع ہیں۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا کہ اس دوران خطرناک مقامات پر سیلانی ریلے، زمین کھسکنے، چٹانیں کھسکنے اور مٹی کے تودے گر آنے کے امکانات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں کے نتیجے میں نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوسکتا ہے۔
ادھر نامساعد موسمی صورتحال کے بیچ گاندربل ضلع انتظامیہ نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ضلع کے لوگوں خاص طور پر کنگن ضلع سب ڈویژن، لار،والٹر، والی وار،چونٹ والی وار، چن تھن گلاب پورہ اور ضلع کے بالائی علاقوں کے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ندی نالوں،پہاڑیوں اور ان جگہوں پر جانے سے احتراز کریں جہاں سیلابی ریلے آنے یا مٹی کے تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 14.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ وادی کے مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں بالترتیب 39.2 ملی میٹر اور 28.4 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی ہے۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں 17.7 ملی میٹر جبکہ گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں 11.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق لگاتار بارشوں کے نتیجے میں شہر و گام کی سڑکوں اور گلی کوچوں میں پانی جمع ہوا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب ہیں جس کی وجہ سے لوگوں خاص طور پر عمر رسیدہ افراد، خواتین اور بچوں کا چلنا پھرنا از بس مشکل ہوگیا ہے۔