امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: کانگریس جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اپنی تمام 90 نشستوں پر لڑنے کے لئے تیار تھی اور نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد ایک "قومی مفاد” کے تحت کیا گیا۔ انتخابی سرگرمیوں کے درمیان پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ طارق حمید قرہ کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اتحاد جموں و کشمیر کے لوگوں کے استحکام اور بہتری کے لیے بنایا گیا ہے۔
نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے پیر کو سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو حتمی شکل دی ہے، جس میں پارٹیاں بالترتیب 51 اور 32 سیٹوں پر مقابلہ کریں گی۔ قرہ نے کہا کہ، "کانگریس مستقبل میں مضبوط ہو جائے گی۔ ہماری اتحاد کی کچھ مجبوریاں تھیں، اتحاد قومی مزاج و مفاد کے تحت کیا گیا ہے۔ اگر اتحاد کے ان پیرامیٹرز پر عمل نہ کیا گیا تو کانگریس تمام 90 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے”۔
وہ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی ہیڈکوارٹر میں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے جس کے دوران کوکرناگ کے سابق ایم ایل اے عبدالرحیم راتھر اور کارکن عرفان حفیظ لون نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
طارق حمید قرہ نے کہا کہ اتحاد، اتحاد کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اتحاد استحکام کے لیے بنایا گیا ہے، یہ اتحاد کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی بہتری کے لیے کیا گیا ہے۔”
جموں میں بی جے پی کی صورتحال کے بارے میں ان سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ، بی جے پی کے بہت سے لیڈروں نے ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد پارٹی سے استعفیٰ دے دیا، کانگریس کے جموں و کشمیر کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی میں نظریات کا تصادم ہے۔
قرہ نے کہا کہ، "یہ ان کا مسئلہ ہے۔ ان کے اندر کا تصادم بنیادی طور پر نظریے کا بھی ہے۔ ایک بی جے پی میں بہت سے بی جے پی ہیں، یہ ان کا نظریاتی تصادم ہے۔ بی جے پی کے اندر، وہ خود نہیں جانتے کہ کس نظریے کی پیروی کرنی ہے، کس لیڈر کی پیروی کرنی ہے، ”
جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کے انتخابات تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔