(سرینگر) تنظیم نو کے قانون کے نفاذ کے بعد جموں و کشمیر اور لداخ میں ملازمین کی تقسیم کے عمل پر فیصلہ لیا گیا ہے۔ لداخ میں خدمات فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے والے گیارہ ہزار سے زائد ملازمین کو فوری طور پر بھیجنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے کمشنر سکریٹری نے پیر کو ملازمین کی تقسیم سے متعلق حکم نامہ جاری کیا ہے۔33 مختلف محکموں میں کام کرنے والے کل 11,189 ملازمین نے لداخ جانے کی خواہش ظاہر کی تھی جسے جموں و کشمیر حکومت نے منظور کر لیا ہے۔ ان ملازمین کو فوری طور پر ریلیو سمجھا جائے گا۔ لداخ منتقل ہونے والے ان 33 محکموں کے سب سے زیادہ 4131 ملازمین محکمہ تعلیم کے ہیں۔ اسی طرح محکمہ داخلہ کے 1943، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے 1753 اور محکمہ حیوانات و ماہی پروری کے 943 ملازمین بھی شامل ہیں۔اس کے ساتھ ہی لداخ انتظامیہ نے لداخ کے حصے میں 3369 اضافی ملازمین کی درخواست کی تھی، جو رضاکارانہ طور پر کام کرنے والے گیارہ ہزار ملازمین کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔ فیصلہ ہونے تک ان ملازمین کو فی الحال جموں و کشمیر میں خدمات انجام دینا ہوں گی۔ لداخ جانے والے تمام ملازمین رضاکارانہ طور پر لداخ کے حصے میں چلے گئے ہیں۔ باقی تمام ملازمین جموں و کشمیر کے حصے میں ہوں گے۔ ان ملازمین کے علاوہ اب اگر کوئی معاملہ لداخ منتقلی سے متعلق ہے تو متعلقہ اتھارٹی سے اس کی تصدیق کی جائے گی جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ اگر ملازم ریاست کے اس حصے میں کام کر رہا ہے جہاں وہ گیا ہے تو اس کی خدمات وہاں جاری رہیں گی۔ اگر لداخ کے حصے میں آنے والا ملازم جموں و کشمیر میں کام کر رہا ہے تو اسے فوراً فارغ کر کے لداخ بھیج دیا جائے گا، لیکن جو ملازم جموں و کشمیر کے حصے میں آیا ہے اور اس وقت لداخ میں کام کر رہا ہے، تو وہ اگلے احکامات تک لداخ میں خدمات انجام دیتے رہیں گے۔اسٹیٹ ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران کو عملے کی تقسیم کے عمل سے باہر رکھا گیا ہے۔ یعنی جے اینڈ کے ایڈمنسٹریٹو سروس، جے اینڈ کے پولیس سروس اور جے اینڈ کے فاریسٹ سروس کے دونوں یونین ٹریٹریز میں مشترکہ کیڈر ہوں گے، جنہیں تقسیم نہیں کیا گیا ہے۔