(کارگل) کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی ’لداخ بند‘ کال کے پیش نظر پیر کے روز ضلع کرگل میں مکمل ہڑتال رہنے سے معمولات زندگی درہم و برہم ہوکر رہ گئے۔ واضح رہے الائنس نے لداخ کو ریاست کا درجہ دینے، لداخ کو درکار آئینی تحفظات، بے روزگار نوجوانوں کے روز گار کے لئے خالی اسامیوں کو پر کرنے اور لوک سبھا اور راج سبھا میں الگ نمائندگی دینے کے مطالبات کو لے کر لداخ بند کی یہ کال دی تھی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق کال کے پیش نظر ضلع بھر میں پیر کے روز تمام بازار بند اور دیگر کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں۔ ضلع کی تمام سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بھی بند رہی۔
حکام نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو پیش آنے سے روکنے کے لئے حساس مقامات پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کر دیا تھا۔ ادھرحکام کا کہنا ہے کہ بند کے دوران کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ الائنس کے ایک عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے یہ کال اس لئے دی ہے کیونکہ جو ہمارے دیرینہ مطالبات ہیں ان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کال کے پیش نظر ضلع کے تمام تحصیل و بلاک صدر مقامات پر مکمل ہڑتال رہی اور لوگوں نے منفی15.0 ڈگری سینٹی درجہ حرارت ہونے کے باوجود اس بند کال کو کامیاب بنایا جس کے لئے ہم لوگوں کے مشکور ہیں۔ ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ لداخ یونین ٹریٹری بن جانے کے بعد ہمارا روزگار محفوظ نہیں ہے جس کے لئے ہم نے آج ہڑتال کی ہے۔