(تل ابیب) اسرائیل نے شام میں حزب اللہ کے متعدد ٹھکانوں پر بمباری کر کے گولہ بارود کے گودام ‘کئی اہم ٹھکانے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ’’واللا‘‘ نامی اسرائیلی ویب سائٹ نے فوجی ذرائع سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شام میں اردن کے ساتھ سرحدی علاقوں میں لبنان کی حزب اللہ کے دسیوں ٹھکانوں پر گولا باری کی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نشانہ بنائے جانے والے اہداف میں گولا بارود کے گودام اور کئی دوسرے اہم ٹھکانے شامل تھے۔ اسرائیلی ویب پورٹل نے بتایا کہ حزب اللہ نے گولان کی پہاڑیوں سے اسرائیل پر حملے کی تیار کر رکھی تھی۔ اس کارروائی میں انہوں نے ایران سے بری اور بحری راستوں کے ذریعے شام میں گولان کی پہاڑیوں تک پہنچائے جانے والے اسلحہ کو استعمال کرنا تھا۔ صہیونی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں نے بتایا کہ حزب اللہ نے شام میں اپنے اہداف پر حملوں سے متعلق کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ان حملوں کے بعد حزب اللہ کے لیے علاقے میں اپنی لاجسٹک کارروائیاں، گولا بارود کی نقل وحمل اور گولان کی پہاڑیوں اور اردن کے ساتھ سرحدی مثلث میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ادھر بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے کچھ علاقوں میں اسرائیلی ایئر فورس کے حملوں میں تباہ ہونے والے اسلحہ کے ڈپو دوبارہ قائم کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ایرانی ویب سائٹ ’’ایران انٹرنیشنل‘‘ نے اسرائیلی ذرائع کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایران ان علاقوں کو مستقبل قریب میں اپنے ڈورنز حملوں کا اہم مرکز بنانا چاہتا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق شام میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملوں کی وجہ سے تنظیم کو اپنا گولا بارود اسٹور کرنے میں خاطر خواہ مشکلات پیش آ رہی ہے۔