(لکھنو) اترپردیش کے شہر کانپور میں حکام نے اُس تاجر کو گرفتار کر لیا ہے جن کے گھر سے 275 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم برآمد ہوئی تھی۔ پرفیوم کے کاروبار سے وابستہ تاجر پیوش جین کو ٹیکس چوری کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ کانپور کے اسسٹنٹ کمشنر سوریندر کمار نے خبررساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ ملزم کو مزید تفتیش کے لیے احمدآباد کے جایا گیا ہے۔ یاد رہے گذشتہ جمعرات کو سینٹرل بورڈ آف ٹیکس اینڈ کسٹمز (سی بی آئی سی) نے کانپور میں پیوش جین کے گھر، دفتروں اور فیکٹریوں میں چھاپے مارے تھے اور ابتدائی طور پر حکام کا کہنا تھا کہ اُن کے گھر سے تقریباً 150 کروڑ روپے کی نقد رقم ضبط کی جا چکی ہے، تاہم نوٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے۔ ٹیکس حکام نے بتایا ہے کہ تاجر کے گھر سے لگ بھگ 275 کروڑ روپے سے زائد کی کرنسی کے علاوہ بڑی مقدار میں سونا بھی برآمد ہوا ہے۔ سی بی آئی سی کے چیئرمین وویک جوہری کا کہنا تھا کہ وہ نوٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی اس بات کی تصدیق کر سکیں گے کہ کل کتنی رقم برآمد ہوئی ہے۔ واضح رہے انکم ٹیکس کے محکموں اور کسٹمز کے حکام اگلے سال فروری مارچ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے اتر پردیش میں چھاپے مار رہے ہیں۔ کانپور میں اس کارروائی نے نہ صرف سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے بلکہ عام لوگوں کو بھی حیران کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق انھوں نے کانپور میں پیوش جین کی فیکٹری اور رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔ اس کے علاوہ مختلف ٹیموں نے گجرات میں ان کے گھر، فیکٹری، ان کے دفتر، کولڈ سٹوریج اور پٹرول پمپ پر بھی چھاپے مارے تھے۔ سی بی آئی سی کے چیئرمین وویک جوہری نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ جعلی بلوں اور کریڈٹ کارڈز کا معاملہ ہے۔
پیوش جین کانپور میں کنوج کے رہنے والے ہیں۔ کنوج میں ان کا ایک گھر، پرفیوم فیکٹری، کولڈ سٹوریج اور پیٹرول پمپ ہے۔ اس کے علاوہ ان کا ممبئی میں ایک گھر اور ایک شو روم بھی ہے۔ ممبئی میں ان کی کمپنیاں بھی رجسٹرڈ ہیں۔ حکام کے مطابق پیوش جین تقریباً 40 کمپنیوں کے مالک ہیں جن میں سے دو مشرق وسطیٰ میں بھی ہیں۔ اگرچہ وہ بنیادی طور پر پرفیوم کے تاجر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
وویک جوہری نے بتایا کہ انھیں اطلاع ملی تھی کہ پیوش جین کی کمپنیاں بغیر رسیدوں اور ٹیکس ادا کیے سامان کا لین دین کر رہی ہیں۔ اتنی بڑی مقدار میں کرنسی نوٹ برآمد ہونے کے بعد ابتدائی طور پر کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق پیوش جین کے گھر سے کئی جعلی رسیدیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ پیوش جین کے گھر پر چھاپہ مارنے سے پہلے سی بی آئی سی نے ایک پان مصالحے کے تاجر کے خلاف کارروائی کی تھی اور وہاں سے انھیں پیوش جین سے متعلق معلومات ملیں جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی تھی۔ معلومات کے مطابق نوٹوں کی گنتی کے لیے ایس بی آئی حکام کی مدد لی گئی اور رقم کو گننے کے لیے نوٹ گننے والی مشینوں کا استعمال کیا گیا تھا۔
کچھ رپورٹس میں پیوش جین کو سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے قریبی بھی بتایا جا رہا ہے۔ بی جے پی اتر پردیش کے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹویٹ کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے میڈیا کنسلٹنٹ آشیش یادو نے ٹویٹ کرکے اس کی تردید کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ کانپور میں تاجر کے املاک پر چھاپے کا سماج وادی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اس کا پرفیوم بنانے والوں سے کوئی تعلق ہے۔