(سرینگر) جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے کوشش کی کہ سرینگر میں واقع تاریخی جامع مسجد میں نماز ادا کی جائے لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ یہاں امن سے نماز ادا کی جائے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پیچھے سے نعرے لگائے گئے مسجدیں اور درگاہیں نعرہ بازی کے لئے نہیں بنی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عید الضحیٰ کے موقع پر عید گاہ میں بھی نماز عید ادا کی جائے گی اور جامع مسجد میں بھی۔موصف چیئر پرسن نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’انتظامیہ نے کوشش کی کہ جامع مسجد میں نماز ادا کی جائے لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ یہاں امن سے نماز پڑھی جائے اور یہاں ترقی ہو‘۔ان کا کہنا تھا: ’جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی میں جو خلل واقع ہوا وہاں کچھ لوگوں نے خود امن کو برقرار رہنے نہیں دیا اور ہم عید کو خراب ماحول میں نہیں منانا چاہتے ہیں‘۔اندرابی نے کہا کہ جس طرح سے پیچھے سے نعرے لگائے گئے مسجدیں اور درگاہیں نعرہ بازی کے لئے نہیں بنی ہیں۔انہوں نے کہا: ’ہم مشکل سے امن کی طرف جا رہے ہیں ہم ماحول کو پھر سے خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے‘۔ایک سوال کے جواب میں موصوفہ کا کہنا تھا: ’یہاں نماز پر پابندی نہیں ہے عید گاہ کی زمین کو ہموار کرنے کے لئے انتظامات کئے جا رہے ہیں عیدالضحیٰ تک سارے انتظامات مکمل ہوں گے‘۔انہوں نے کہا کہ عید الضحیٰ کی نماز عید گاہ میں بھی اور جامع مسجد میں بھی ادا کی جائے گی.