(نئی دہلی) پاکستان اوربھارت کے درمیان آبی تنازع پردو روزہ مذاکرات نئی دہلی میں ہوئے جس میں دونوں ملکوں نے پاکستان آنے والے دریاؤں میں سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے پراتفاق کیا اوراس کے طریقہ کار پر بھی بات کی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اوربھارت کے مابین 1960 میں ہوئے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کے انڈس کمشنروں پر مشتمل مستقل انڈس کمیشن کا 118 واں اجلاس نئی دہلی میں ہوا۔دو روزہ اجلاس کے دوسرے اورآخری روز انڈس واٹرکمیشن کی سالانہ رپورٹ پردستخط کئے گئے ہیں۔اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی مستقل انڈس واٹرکمشنر کے سید مہرعلی شاہ نے کی جبکہ ان کے ساتھ محکمہ موسمیات، نیسپاک محکمہ آبپاشی اور وزارت خارجہ کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ بھارتی وفدکی قیادت اورمیزبانی بھارتی انڈس کمشنر شری اے کے پال نے کی۔اجلاس کے دوران پی آئی سی کی 31 مارچ 2022 کو ختم ہونے والے سال کی سالانہ رپورٹ کو حتمی شکل دی گئی اور دستخط کیے گئے۔حکام کے مطابق بات چیت خوشگوارماحول میں ہوئی۔ کمیشن نے انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت دو طرفہ بات چیت کاسلسلہ جاری رکھنے اور مسائل کو حل کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے عزم کو سراہا۔ پی آئی سی کا اگلا اجلاس باہمی طور پر مناسب تاریخوں پر پاکستان میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں بھارت کی طرف سے پاکستانی دریاؤں بالخصوص دریائے چناب پربنائے جانیوالے ہائیڈرو پاورپراجیکٹس پر پاکستانی اعتراضات پر بھارت نے ابھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔