امت نیوز ڈیسک /کولگام میں اقلیتی طبقہ سے وابستہ ایک اور ٹیچر کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف کشمیری پنڈتوں نے اجتماعی ہجرت کی دھمکی دی ہے ۔ اس دوران وادی کے مختلف علاقوں میں پنڈتوںکی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ہلاکتوں کے سلسلہ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی پنڈتوں نے ایل جی سرکار پر الزام لگایا ہے کہ سرکار اقلیتی طبقہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ ٹارگٹ کلنگ پر برہم کشمیری پنڈتوں نے جموں و کشمیر حکومت کو خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر حکومت نے 24 گھنٹے کے اندر انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا مناسب فیصلہ نہیں کیا تو وہ وادی سے اجتمادی طور پر ہجرت کریں گے۔منگل کو وادی کشمیر میں نامعلوم بندوق برداروں نے ایک اور ٹارگٹ کلنگ کی۔ اس کو لے کر وادی میں زبردست غصہ پایا جاتا ہے۔ جنوبی کشمیر کے کولگام میں بندوق برداروں نے ایک ہندو ٹیچر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ اس کے بعد کشمیری پنڈت ایک بار پھر بھڑک اٹھے ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کی جانب سے سرینگر سمیت وادی میں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہر ہ کرتے ہوئے ٹارگیٹ کلنگ کا سلسلہ روکنے کامطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہاکہ سرکار اقلیتی طبقہ کو تحفظ فراہم کرنے میںناکام ہوچکی ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جموں و کشمیر حکومت نے 24 گھنٹوں کے اندر انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا مناسب فیصلہ نہیں کیا تو وہ وادی سے اجتماعی طور پر ہجرت کریں گے۔ کشمیر میں وزیر اعظم ایمپلائمنٹ پیکج کے تحت کام کرنے والے کشمیری پنڈت کام کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ وادی میں قیدیوں کی زندگی نہیں گزارنا چاہتے۔ لہٰذا انہیں وادی سے باہر منتقل کیا جائے۔ حکومت انہیں بڑے بڑے یقین دلاتی ہے لیکن اس سے ان کی جانیں محفوظ نہیں ہو رہی ہیں۔ادھر کولگام میں ایک اور ٹیچر کی ہلاکت کے خلاف سرینگرکے بٹوارہ علاقے میں کشمیری پنڈتوں نے سڑک بلاک کر دی اور ہلاکت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر بیٹھ گئے ۔ یہاں انہوں نے اپنے مطالبے کے حق میں زوردار نعرے لگاتے ہوئے سڑک بلاک کردی۔ جس سے سڑک کے دونوں اطراف ٹریفک بند رہا پولیس اور سیکورٹی فورس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے ہیں اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی تاہم مظاہرین سڑک چھوڑنے کےلئے تیار نہ ہوئے اور کافی دیر تک یہاں مظاہرین سڑک پر بیٹھے رہے۔ یاد رہے کہ کشمیری پنڈت 12 مئی کو کشمیری پنڈت ملازم راہول بھٹ کے قتل کے بعد سے وادی میں احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ جب تک کشمیر میں حالات معمول پر نہیں آتے، انہیں ملک میں کہیں بھی منتقل کیا جائے ۔اس سلسلے میں وادی کے مختلف مقامات پر کشمیری پنڈتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔