جموں//کشمیری پنڈتوں نے پیر کے روز جموں پریس کلب کے باہر احتجاج درج کرکے کشمیر سے جموں تبدیلی کا پُر زور مطالبہ کیا۔
تاہم مظاہرین کا ماننا تھا کہ مطابق کشمیر کے لوگ بہت اچھے ہیں اور وہ کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی کے خواہاں ہے۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کے روز جموں پریس کلب کے باہر سینکڑوں کی تعداد میں کشمیری پنڈت ملازمین نے احتجاجی مظاہرے کئے اور دھرنا دیا۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وادی کشمیر کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں فوری طورپر جموں ٹرانسفر کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے اگر چہ دعوئے کئے جارہے ہیں کہ کشمیری پنڈتوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے گی لیکن ہم اب بلی کا بکرا نہیں بننا چاہتے ہیں۔
اُن کے مطابق کشمیر کے حالات کافی خراب ہیں جس کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت کشمیری پنڈت ملازمین کو جموںتندیل کیا جان چاہئے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملی ٹینٹوں کی جانب سے کشمیری پنڈتوں کو ٹارگیٹ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی سرکار نے کشمیری پنڈت ملازمین کے جائز مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اُن وعدوں کا آج تک وفا نہیں ہو سکا لہذا حکومت کے پاس ایک ہی آپشن بچا ہے کہ وہ کشمیری پنڈتوں کو جموں میں تعینات کرے۔
بتادیں کہ کشمیر میں راہول بھٹ اور اُس کے بعد سانبہ کی ہندو خاتون رجنی بالا کی ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد جموں وکشمیر میں کشمیری پنڈت ملازمین کا احتجاج لگاتار جاری ہے۔
حکومت نے دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کو یقین دلایا ہے کہ اُن کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادو ں پر حل کیا جائے گا لیکن کشمیری پنڈتوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اُنہیں جموں یا ملک کی دوسری ریاست میں تبدیل کیا جائے۔